• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کورونا کے باعث حج منسوخی کا فیصلہ نہیں کیا گیا، سعودی سفیر

شائع March 25, 2020
سعودی عرب نے 4 مارچ کو عمرے پر عاضی پابندی عائد کی تھی—فائل/فوٹو:اے ایف پی
سعودی عرب نے 4 مارچ کو عمرے پر عاضی پابندی عائد کی تھی—فائل/فوٹو:اے ایف پی

پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے کورونا وائرس کے باعث رواں برس حج منسوخ کرنے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

اردو نیوز کو انٹرویو کے دوران نواف بن سعید المالکی کا کہنا تھا کہ 'سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے رواں سال حج کو منسوخ کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اگر حج کی منسوخی کا کوئی فیصلہ ہوا تو اس فیصلے سے عازمین حج کو بروقت ذمہ داری سے آگاہ کیا جائے گا'۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس: سعودی عرب نے عمرے پر عارضی پابندی لگادی

ابہوں نے واضح کیا کہ ’میں آپ کو پھر یقین دلاتا ہوں کہ حج کو منسوخ کرنے کا کوئی فیصلہ اس وقت تک بالکل نہیں کیا گیا۔‘

سعودی عرب میں اقامہ کی سہولت کے ساتھ بیروزگار پاکستانی جو کورونا وائرس کے خلاف کیے گئے اقدامات سے متاثر ہوئے ان کے حوالے سعودی سفیر نے کہا کہ وہ تمام لوگ جن کے پاس غیر منسوخ شدہ اقامے اور قانونی ایگزٹ موجود ہے وہ سب پروازیں بحال ہوتے ہی واپس سعودی عرب جا سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی شعبہ پاسپورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ تمام لوگ جو پروازوں کی معطلی کی 72 گھنٹے کی ڈیڈ لائن کی وجہ سے سعودی عرب نہ پہنچ سکے تھے ان کے ایگزٹ اور ریٹرن ویزے کی معیاد خود بخود بڑھا دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس سے سعودی عرب میں پہلی موت کی تصدیق

انہوں نے کہا کہ ’اسی طرح جو لوگ وزٹ ویزا یا عمرے کے لیے سعودی عرب گئے تھے مگر واپس اپنے ملک نہ پہنچ سکے ان پر ویزا کی تنسیخ پر کوئی جرمانہ نہیں ہو گا اور نہ ہی کوئی قانونی کارروائی ہوگی‘۔

سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں آنے اور جانے والی پروازوں کی معطلی کا فیصلہ احتیاطی تدابیر کے طور پر سعودی شہریوں، وہاں رہنے والوں اور عمرہ زائرین کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر سعودی حکومت کی جانبسے حج منسوخی کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔

سعودی حکومت نے 27 فروری کو کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک کے عوام کے لیے عمرہ اور سیاحت کو عارضی طور پر معطل کردیا تھا۔

بعد ازاں 4 مارچ کو کورونا وائرس کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر معطل کردی گئی تھی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سعودی گزٹ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ‘سعودی عرب نے عمرے کی ادائیگی کو عارضی طور پر معطل کردیا ہے اور سعودی شہریوں سمیت وہاں مقیم افراد کے مسجد نبوی کی طرف جانے پر عارضی پابندی لگادی ہے’۔

ٹوئٹ میں کہا گیا تھا کہ ‘سعودی حکومت نے یہ اقدامات کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر کیا ہے’۔

غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ‘کورونا وائرس کے حوالے سے نگرانی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی تجاویز پر شہریوں اور مقیم افراد کے لیے عمرے کی ادائیگی کو عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے’۔

واضح رہے سعودی عرب بھی کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک میں شامل ہے جہاں ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے جبکہ متاثرین میں سی کڑوں افراد شامل ہیں۔

سعودی وزارت صحت کے ترجمان محمد عبدالعلی نے ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہاتھا کہ ہیلتھ ایمرجنسی روم میں غیرملکی مریض کی حالت تیزی سے خراب ہوتی جا رہی تھی اور وہ پیر کی رات انتقال کر گئے۔

مزید پڑھیں:کورونا وائرس کا خطرہ: سعودی عرب نے عمرہ زائرین کے داخلے پر پابندی لگادی

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ منگل کو ایک دن میں 205 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی جس سے ملک میں وائرس کے شکار افراد کی مجموعی تعداد 767 ہو چکی ہے۔

وزارت داخلہ کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل طلال الشلہب کا کہنا تھا کہ کرفیو کے پہلے دن ملک بھر میں اس پر عمل درآمد کا سلسلہ جاری ہے۔

سعودی فرماں رواں شاہ سلمان نے کورونا وائرس کا پھلاؤ روکنے کے لیے دو روز قبل ملک بھر میں 21 دن کے لیے شام 7 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024