• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

اداکارہ عظمیٰ خان پر تشدد، گھر میں توڑ پھوڑ کی ویڈیوز وائرل، مقدمہ درج

اداکارہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ مسلح ملزمان ان کے گھر سے تقریباً 50 لاکھ روپے مالیت کا سامان اپنے ساتھ لے گئے —تصویر: فیس بک
اداکارہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ مسلح ملزمان ان کے گھر سے تقریباً 50 لاکھ روپے مالیت کا سامان اپنے ساتھ لے گئے —تصویر: فیس بک

لاہور: اداکارہ عظمیٰ خان نے چند خواتین کے خلاف مقدمہ درج کروایا ہے جن کے بارے میں اداکارہ کا دعویٰ ہے کہ وہ معروف پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کی بیٹیاں ہیں اور انہوں نے مسلح گارڈ کے ہمراہ ان کے گھر میں گھس کر اشتعال انگیزی کی۔

یہ واقعہ گزشتہ روز اس وقت منظر عام پر آیا تھا جب کچھ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں جس کے بعد اداکارہ نے پولیس کو شکایت درج کروائی جس کی روشنی میں رات گئے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

مقدمہ لاہور کے علاقے ڈیفنس کے تھانے میں درج کیا گیا جس میں اداکارہ نے الزام عائد کیا کہ’ آمنہ ملک، اور ملک ریاض کی بیٹیاں پشمینہ ملک اور عنبر ملک‘ چاند رات کو مسلح ملزمان کے ہمراہ ان کے گھر کا اندرونی دروازہ توڑ کر داخل ہوئیں اور ان پر ان کی بہن پر اسلحہ تانا۔

ایف آئی آر کے مطابق آمنہ عثمان نے اداکارہ کی بہن کو شیشے کی بوتل ماری جس سے وہ زخمی ہوگئی ہیں جبکہ پشمینہ اور عنبر ملک نے اداکارہ اور ان کی بہن پر تشدد کیا اور کپڑے پھاڑ دیے۔

اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ ’تینوں خواتین نے ہم پر تشدد کرنے کے ساتھ تضحیک کی اور غیر اخلاقی زبان کا استعمال کیا اور ایک گارڈ کو کہا کہ اسے کمرے میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بناؤ‘۔

عظمیٰ خان نے اپنی درج کروائی گئی ایف آئی آر میں یہ الزام بھی عائد کیا کہ ملزمان نے سارے گھر کا سامان توڑنے کے علاوہ تجوریاں توڑ کر قیمتی سامان بھی نکال لیا اور ہماری منت سماجت کرنے پر انہوں نے دھمکیاں دے کر عثمان ملک سے دور رہنے کا کہا‘۔

اداکارہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ مسلح ملزمان ان کے گھر سے تقریباً 50 لاکھ روپے مالیت کا سامان اپنے ساتھ لے گئے جس میں آئی فونز اور ہیرے کی انگوٹھیاں شامل ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ واقعے کے بعد ملزمان کے خوف اور طاقت کی وجہ سے ہم دو دن خاموش رہے ساتھ ہی یہ استدعا کی کہ ہمارا میڈیکل کروایا جائے اور انصاف دلایا جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اداکارہ عظمیٰ خان کو خاتون کی جانب سے مبینہ تشدد کا نشانہ بنانے اور ہراساں کرنے کی ویڈیو گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور بغیر کسی امتیاز کے انہیں انصاف فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

ویڈیو میں ایک خاتون کو اداکارہ پر چیختے چلاتے اور عثمان نامی شخص کے ساتھ ’غیر اخلاقی تعلقات‘ رکھنے کا الزام لگاتے سنا جاسکتا ہے۔

ویڈیو میں گارڈز کو اداکارہ کو پکڑتے اور ہراساں کرتے دیکھا گیا جبکہ ایک خاتون انہیں جوتے سے مار رہی تھی اور عظمیٰ خان پر شیشے سے بنی سجاوٹی اشیا بھی پھینکی گئیں۔

اسی طرح کی ایک اور ویڈیو میں گھر کا لیونگ روم دکھایا گیا جہاں ہر جانب ٹوٹی ہوئی اشیا بکھری ہوئی تھیں جبکہ گھر کے فرش پر خون کے نشانات واضح تھے۔

بڑی تعداد میں لوگوں نے اس ویڈیو پر برہمی کا اظہار کیا جس میں کچھ خواتین چند مردوں، جو سیکیورٹی گارڈ معلوم ہوتے ہیں، ان کے ہمراہ اداکارہ عظمٰی خان کے گھر میں گھس کر انہیں اور ان کی بہن سے سوال جواب کرتے نظر آئیں۔

بعدازاں خود کو عثمان ملک کی بیوی کہنے والی خاتون آمنہ ملک نے بھی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی جس میں انہوں نے کہا کہ عثمان ملک کا ملک ریاض سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ویڈیو میں خاتون کا کہنا تھا کہ ’سب سے پہلے تو میں یہ واضح کردوں کہ عثمان ملک کا ریاض ملک حسین سے کوئی تعلق نہیں وہ ان کے قریبی عزیزوں میں سے نہیں ہیں اور حسان خان نیازی ملک ریاض کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور حسان خان نیازی کی ملک ریاض سے آپس کی لڑائی ہے اور وہ پیسے لینے کے لیے یہ سب کررہے ہیں‘۔

ساتھ ان خاتون کا یہ بھی کہنا تھا کہ جہاں تک کسی اور کے گھر میں گھسنے کی بات ہے 'تو وہ گھر ان لڑکیوں کا نہیں بلکہ میرے شوہر کا دوسرا گھر تھا جہاں میں ان کا پیچھا کرتے ہوئے گئی اور میرا حق ہے کہ میں وہاں جاسکتی ہوں'۔

خاتون نے ویڈیو میں یہ بھی کہا کہ ’میں نے اپنی 13 سال کی شادی شدہ زندگی کو بچانے کے لیے اس لڑکی (اداکارہ) کو متعدد وارننگز دی تھیں اور یہ پہلی مرتبہ نہیں جب میں نے اس سے رابطہ کیا ہو‘۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں جانتی ہوں کہ اس سب میں سب سے زیادہ قصور وار میرے شوہر ہیں۔

دوسری جانب ملک ریاض حسین نے ایک ٹوئٹر پیغام میں اس سارے واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

پراپرٹی ٹائیکون کا کہنا تھا کہ ’وائرل ویڈیو سے متعلق جو بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے میں اسے مسترد کرتا ہوں‘۔

ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ایک ایسے واقعے، جس میں کسی طرح بھی ملوث نہیں ہوں اس کے لیے مجھے بدنام کرنے کی اوچھی حرکت پر میں حیرت زدہ ہوں۔

علاوہ ازیں ملک ریاض نے اپنے آپ کو ’ناحق پھنسانے‘ والوں کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے سے متعلق خبردار بھی کیا۔

تبصرے (4) بند ہیں

عثمان ارشد ملک ۔ سڈنی May 29, 2020 04:39am
کوئی ہے اس ملک میں جو ملک ریاض اور بڑے بڑے لوگوں کو قابو کر سکے ورنہ یہ تو جس کو دل چاہا اسے مارنا پیٹنا شروع کر دیں گے
salman ahmad May 29, 2020 12:04pm
she should have controlled her husband.
owais May 29, 2020 05:33pm
she should have controlled her husband.
Syed May 29, 2020 08:26pm
Amin'a Malik is right

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024