• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

این سی او سی نے معیشت کے مزید شعبے کھولنے کیلئے صوبوں سے رائے طلب کرلی

شائع May 31, 2020
اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی  میں این سی او سی کا اجلاس ہوا—تصویر:ریڈیو پاکستان
اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں این سی او سی کا اجلاس ہوا—تصویر:ریڈیو پاکستان

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا وبا پھوٹنے کے بعد بند کیے گئے مزید معاشی شعبے کھولنے کی تجاویز کو عملی شکل دینے کے لیے صوبوں سے رائے طلب کرلی۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں ہونے والے کووِڈ 19 کے حوالے سے طویل المعیاد اور مختصر مدت کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔

این سی او سی نے تجویز دی کہ تعلیمی ادارے اگست کے اختتام تک بدستور بند رکھنے چاہیئے جبکہ شادی ہالز کو مہمانوں کی محدود تعداد، ون ڈش اور اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عملدرآمد کے ساتھ کھولنے کی اجازت دینی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کرنے کا اعلان

اجلاس میں کووِڈ 19 کے حوالے سے عوام میں آگاہی دینے کے لیے بہتر پیغامات اور رابطوں کی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنے پر بھی زور دیا گیا۔

یاد رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے مارچ کے اواخر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا جس کے باعث متعدد صنعتوں شعبوں کی بندش کے ساتھ ہی ملکی معیشت کا پہیہ جام ہوگیا تھا۔

معاشی سرگرمیاں معطل ہونے کے باعث یومیہ اجرت کمانے والا اور مزدور طبقہ شدید معاشی مشکلات کا شکار ہوگیا تھا۔ جس کو مدِنظر رکھتے ہوئے حکومت نے غریب افراد کے لیے 2 اپریل کو تعمیراتی صنعت کھول دی تھی۔

ساتھ ہی وزیراعظم نے معیشت کو سہارا دینے اور غریب افراد کو 12 ہزار کا وظیفہ دینے کے لیے 8 کھرب روپے کے پیکج کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کرنے کا اعلان

بعدازاں 9 مئی کو وفاقی حکومت نے باضابطہ طور پر لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا اعلان کردیا تھا اور صنعتوں اور بازاروں سمیت معیشت کی متعدد شعبے کھول دیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ ملک میں کئی سرگرمیاں اب بھی معطل ہیں جس کو کھولنے اور ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال اور اس سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم کی سربراہی میں قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس 2 سال بعد پیر کے روز ہوگا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شرکت کریں گے۔

خیال رہے کہ ملک میں گزشتہ 3 روز کے دوران کورونا وائرس کے کیسز میں یک دم واضح اضافہ دیکھا گیا جبکہ روزانہ ہونے والی اموات کی شرح بھی بڑھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد مارکیٹوں میں لوگوں کا رش

اب تک ملک میں 69 ہزار 429 افراد افراد اس وائرس کا شکار بن چکے ہیں جبکہ اموات کی تعداد ایک ہزار 463 تک جا پہنچی ہے تاہم وائرس سے چھٹکارا حاصل کر کے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 25 ہزار 271ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024