• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

چلاس: سی ٹی ڈی اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ، 5 اہلکار شہید

شائع July 28, 2020
فائرنگ کے تبادلے میں 4 اہلکار زخمی بھی ہوئے—فائل فوٹو: اے ایف پی
فائرنگ کے تبادلے میں 4 اہلکار زخمی بھی ہوئے—فائل فوٹو: اے ایف پی

گلگت بلتستان کے علاقے چلاس میں پولیس اہکاروں اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے سب انسپکٹر سمیت 5 اہلکار شہید ہوگئے۔

پولیس کنٹرول روم کے مطابق واقعہ ضلع دیامر کے ہیڈکوارٹر چلاس سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر رونئی گاؤں میں پیش آیا۔

28 جولائی کی رات سوا دو بجے کے قریب پیش آئے واقعے میں پولیس نے اشتہاری ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر ایک گھر پر چھاپہ مارا تھا۔

مزید پڑھیں: کیچ میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے سیکیورٹی اہلکار شہید، 3 زخمی

اس موقع پر پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں سی ٹی ڈی کے سب انسپکٹر سہراب خان سمیت 5 اہلکار شہید اور 4 زخمی ہوگئے جبکہ 2 دیگر لوگ بھی گولیوں کا نشانہ بن کر زندگی گنوا بیٹھے۔

بعد ازاں واقعے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں اور شہدا کی لاشوں کو مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ چھاپہ اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے مارا گیا تھا کہ فائرنگ کا تبالہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ شہید ہونے والے اہلکار سی ٹی ڈی سے تھے۔

ادھر ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کا کہنا تھا کہ پولیس نے کارروائی اشتہاریوں کی موجودگی کی اطلاع پر کی تھی۔

دوسری جانب گلگت بلتستان کے نگراں وزیراعلیٰ میر افضل نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس ڈاکٹر مجیب الرحمٰن سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

ساتھ ہی انہوں نے ملزمان کی فوری گرفتاری کے احکامات بھی جاری کردیے۔

علاوہ ازیں اے آئی جی سی ٹی ڈی گلگت بلتستان حفیظ الرحمٰن نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ چلاس میں بھاری اسلحہ کی خطرناک ملزمان کو فروخت کرنے کی اطلاع پر پولیس نے چھاپہ مارا جس پر جانی نقصان کا سامنا ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس چھاپے کے لیے جب گھر میں داخل ہوئی تو وہاں ایک شخص کی تلاشی لی کہ اسی دوران گھر کے مختلف حصوں سے کم ازکم تین افراد نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں سب انسپکٹر سمیت 5 جوان شہید جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔

حفیظ الرحمٰن کے مطابق جس گھر میں چھاپہ مارا گیا وہاں سے علاقہ بھر کے جرائم پیشہ افراد کو اسلحہ فروخت کیا جاتا تھا، اس لیے اس گھر کے مکین ٹھکانے بدلتے رہتے تھے تاہم کافی عرصے سے نگرانی کی جارہی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں صوبہ بلوچستان کے ضلع کیچ میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک سیکیورٹی اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجگور میں سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ، 3 جوان شہید، 8 زخمی

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا تھا کہ دہشت گردوں نے کیچ کے علاقے پدارک میں معمول کے گشت کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں لانس نائیک جاوید کریم شہید ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اگست 2018 میں گلگت سے 40 کلومیٹر دور گارگاہ نالہ میں جوت کے مقام پر پولیس چوکی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار شہید جبکہ 2 زخمی ہوگئے تھے۔

اس وقت کے سپرنٹنڈنٹ پولیس گلگت تنویرالحسن نے بتایا تھا کہ فائرنگ کا واقعہ صبح 5 بجے پیش آیا، تاہم پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہوا جس کے بعد دہشت گرد اسلحہ چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024