• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

نیپرا کا کراچی میں حالیہ بارشوں میں کرنٹ لگنے سے اموات کا نوٹس

شائع July 28, 2020
اتھارٹی نے اہل کراچی سے ای میل ایڈریس پر کرنٹ لگنے کے واقعات بمعہ شواہد رپورٹ کرنے کی درخواست کی ہے — فائل فوٹو / پی پی پی
اتھارٹی نے اہل کراچی سے ای میل ایڈریس پر کرنٹ لگنے کے واقعات بمعہ شواہد رپورٹ کرنے کی درخواست کی ہے — فائل فوٹو / پی پی پی

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں حالیہ بارشوں میں کرنٹ لگنے کے باعث ہلاکتوں کا سخت نوٹس لے لیا۔

نیپرا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اتھارٹی نے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے عام و متاثرہ افراد سے شواہد حاصل کرنے کے لیے ای میل ایڈریس متعارف کروا دیا ہے۔

اتھارٹی نے اہل کراچی سے درخواست کی ہے کہ وہ ای میل ایڈریس [email protected] پر کرنٹ لگنے کے واقعات بمعہ شواہد رپورٹ کریں۔

واضح رہے کہ کراچی میں مون سون کی حالیہ بارشوں کے دوران کم از کم 12 افراد کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

بارشوں سے جہاں بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا وہیں انتظامی معاملات بھی درہم برہم ہوگئے اور بجلی کی فراہمی بھی شدید متاثر ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش، کرنٹ لگنے سے مزید 3 افراد جاں بحق

گزشتہ روز بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز اور ہلکی بارش ہوئی، جس کے ساتھ ہی شہر لے مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی جبکہ کرنٹ لگنے کے مختلف حادثات میں مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں نیپرا نے کراچی میں بارشوں کے دوران جاں بحق 35 افراد میں سے 19 کی وجہ موت بجلی کے کرنٹ کو قرار دیتے ہوئے اس کی ذمہ داری کے-الیکٹرک پر عائد کردی تھی۔

نیپرا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ نیپرا ایکٹ 1997 کی دفعہ 27 اے کے تحت تشکیل دی گئی تفتیشی کمیٹی نے بجلی کے کرنٹ اور بجلی کی معطلی کے باعث ہونے والے انسانی جانی نقصان سے متعلق اپنی رپورٹ اتھارٹی کو جمع کرادی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی کمیٹی نے کراچی میں 29 جولائی سے 31 جولائی اور 10 اگست سے 12 اگست 2019 کے دوران ہوئی موسلادھار بارش میں ہلاکتوں پر اپنی رپورٹ دی ہے۔

تفتیشی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ‘کے-الیکٹرک 35 میں سے 19 افراد کے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے اور طویل دورانیے تک بجلی کی روانی معطل کرنے کی ذمہ دار ہے’۔

مزید پڑھیں: کراچی: تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش، حادثات میں دو بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق

اتھارٹی کے بیان کے مطابق ‘نیپرا نے نیپرا ایکٹ 1997 کی متعلقہ دفعات کے تحت کے-الیکٹرک کے خلاف ابتدائی قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا ہے’۔

ان کا کہنا ہے کہ ‘اس حوالے سے کے-الیکٹرک کو بیان کیے گئے الزامات پر شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے’۔

خیال رہے کہ کے الیکٹرک کو شدید گرمی کے موسم میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث شدید تنقید کا سامنا ہے۔

نیپرا نے اس سلسلے میں چند روز قبل کے الیکٹرک کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024