• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ملک میں سیاحت کے فروغ کیلئے قومی رابطہ کمیٹی بنانے کا فیصلہ

شائع August 20, 2020
وزیراعظم نے سیاحوں کے لیے سہولےتیں فراہم کرنے کی ہدایت—فائل/فوٹو:ڈان
وزیراعظم نے سیاحوں کے لیے سہولےتیں فراہم کرنے کی ہدایت—فائل/فوٹو:ڈان

وزیراعظم عمران خان کی ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایات کی روشنی میں قومی رابطہ کمیٹی برائے سیاحت تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

سرکاری خبر ایجنسی 'اے پی پی' کی رپورٹ کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان نے اجلاس میں ملک میں سیاحتی مقامات کے فروغ اور تعمیر و ترقی کے لئے حکمت عملی و منصوبہ بندی کے فوری آغاز کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیاحت کے فروغ سے معاشی عمل میں تیزی آئے گی اور مقامی افراد کے لیے روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے لیے سرکاری ملکیتی عمارات کو مثبت انداز میں بروئے کار لانے کے لیے اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جائے۔

مزید پڑھیں:کسی جمہوریت میں آپ جبری گمشدگیاں نہیں کرسکتے، شیریں مزاری

ان کا کہنا تھا کہ عمارتوں تک عوام کی رسائی کو یقینی بنایا جا ئے اور یہاں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو ان عمارات کی تزئین و آسائش اور تحفظ کے لیے استعمال کیا جائے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں ہوا۔

اجلاس میں وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی، وزیرِاعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان، معاونین خصوصی لیفٹننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، ذوالفقار عباس(ذولفی) بخاری، شہباز گل، وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر آصف محمود، صوبائی چیف سیکرٹری و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔

وزیر اعظم کی ہدایت پر ملک میں سیاحت کے فروغ اور اس حوالے سے بین الصوبائی رابطے کو بہتر بنانے کے لئے نیشنل کوآرڈینیشن (قومی رابطہ) کمیٹی برائے سیاحت کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ این سی سی کے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کیے جائیں۔

اجلاس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ٹورزم اتھارٹی کے قیام کے عمل کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے، سیاحتی مقامات پر ناجائز تجاوزات کے خاتمے کے لیے فوری طور پر مہم شروع کرنے اور سیاحتی مقامات کے حوالے سے جامع اور مفصل ویسٹ منیجمنٹ پلان تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:وفاق اور سندھ کے درمیان رابطہ کمیٹی بنانے پر اتفاق

اس کے علاوہ نجی شعبے کے تعاون سے سیاحتی مقامات پر معیاری سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے جامع منصوبہ بندی اور اقدامات کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اگلے 10 برسوں کے لیے قومی سیاحتی حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی گئی ہے تاکہ وفاق اور صوبوں کے درمیان بہتر رابطہ اور ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے منظم اقدامات کیے جا سکیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 10 سالہ حکمت عملی کو مد نظر رکھتے ہوئے آئندہ پانچ سال کے لیے ایکشن پلان ترتیب دیا جا چکا ہے۔

قومی سیاحتی حکمت عملی پر عمل درآمد کے حوالے سے سیاحت کے ہر شعبے کے لیے یکساں معیار مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں مختلف ایونٹس کے لیے قومی کیلینڈر ترتب دیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ملک میں سیاحت کے بے انتہا مواقع موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ملک کے طول و عرض میں پھیلے سیاحتی مقامات کو ایسی شکل دی جائے کہ وہ ہماری تہذیب اور ہماری سماجی اقدار کی عکاسی کریں اور سیاحوں کے لیے معیاری سہولیات میسر ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں سیاحت کے فروغ سے معاشی عمل میں تیزی آئے گی اور مقامی افراد کے لیے روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ سیاحتی مقامات کے فروغ اور تعمیرو ترقی کے لیے حکمت عملی و منصوبہ بندی کا فوری طور پرآغاز کیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024