• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

'چور آپ کا باپ ہے'، حکومتی بینچز کی تنقید پر شاہد خاقان کا سخت ردعمل

شائع August 24, 2020 اپ ڈیٹ August 25, 2020
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے مابین جملوں کے تبادلے کے بعد حکومتی بینچز کی جانب سے 'چور' کہنے پر سابق وزیر اعظم نے 'چور آپ کا باپ ہے' کہہ کر سخت ردعمل کا اظہار کردیا۔

شاہد خاقان عباسی کی جانب سے سخت ردعمل سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'شاہد خاقان عباسی سابق وزیر اعظم رہ چکے ہیں اس لیے جو لفظ انہوں نے اسپیکر کی کرسی سے متعلق کہے ہیں انہیں حذف کیا جائے اور اسپیکر قومی اسمبلی سے غیر اخلاقی لفظ ادا کرنے پر معافی مانگیں'۔

مزید پڑھیں: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی پر پی ایس او کیس میں فرد جرم عائد

جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 'میں اپنے الفاظ واپس لینے کے لیے آمادہ ہوں جب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وعدہ کریں کہ وہ سچ بولا کریں گے'۔

اس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'اگر میں سچ بولوں تو شاہد خاقان عباسی شرمندہ ہوجائیں گے اس لیے جو باتیں پردے میں ہیں رہنے دیں، اگر پردہ بے نقاب ہوگیا تو کئی لوگ کے کردار ظاہر ہوجائیں گے'۔

اس دوران دونوں رہنماؤں کے ترکی بہ ترکی جواب پر ایوان میں موجود اراکین نے ڈیسک بجا کر اپنے اپنے رہنماؤں کو داد بھی دی۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے شاہد خاقان عباسی پر زور دیا کہ وہ منی لانڈرنگ سے متعلق ترمیم پیش کریں۔

شاہد خاقان عباسی نے منی لانڈرنگ بل سے متعلق ترمیم پیش کی لیکن حکومتی بینچ کے متعلقہ وزیر نے اسے مسترد کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: چاروں بلز ایک ساتھ منظور کروانا حکومت کی خواہش تھی، شاہد خاقان عباسی

بعدازاں مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 'ایوان میں غیر منتخب اور کرایے کے وزیر کو کو بلا کر پورے ہال کی تضحیک کی گئی'۔

انہوں نے کہا کہ کرایے کے وزیر نے نام لے کر تہمت لگائی۔

اس دوران ایوان میں موجود ایک حکومتی رکن نے 'چور' کی آواز لگائی جس پر شاہد خاقان عباسی نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جواب دیا کہ 'چور آپ کا باپ ہے'۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ 'ایک غیر منتخب شخص عوام کے منتخب کردہ رکن اسمبلی پر الزام لگائے، کسی کو کوئی حق نہیں پہنچتا، اس کے لیے ایف آئی اے اور نیب موجود ہے ادھر الزام لگائیں'۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 'نیب کا قانون آمر نے بنایا تھا جو غلط ہے لیکن مزید قوانین کو نیب کے ماتحت نہ کریں، یہ قانون سب کے خلاف استعمال ہوں گے، اگر آج ہم اپوزیشن میں ہیں تو کل آپ ہماری جگہ ہو سکتے ہیں'

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024