• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پی ٹی وی کے چیئرمین ارشد خان کی تعیناتی کالعدم قرار

شائع September 17, 2020 اپ ڈیٹ September 18, 2020
جسٹس محسن اختر کیانی نے پی ٹی وی میں غیر قانونی تعیناتیوں کے خلاف فیصلہ سنایا — فائل فوٹو/پی ٹی وی ویب سائٹ
جسٹس محسن اختر کیانی نے پی ٹی وی میں غیر قانونی تعیناتیوں کے خلاف فیصلہ سنایا — فائل فوٹو/پی ٹی وی ویب سائٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کارپوریشن کے چیئرمین ارشد خان اور بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل 6 انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹرز کی تعیناتیاں غیر قانونی قرار دے دی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے پی ٹی وی میں غیر قانونی تعیناتیوں کے خلاف فیصلہ سنایا۔

مزید پڑھیں: ایم ڈی پی ٹی وی ارشد خان کو عہدے سے برطرف کردیا گیا

جسٹس محسن اختر کیانی نے چیف نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز قطرینہ حسین کے تقرر کو درست قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت کو قانون کے مطابق تعیناتیاں کرنے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے ارشد خان کو آئندہ کسی عہدے پر تعینات نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریماکس دیے کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلوں کو قانونی تحفظ حاصل ہو گا۔

علاوہ ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) پی ٹی وی عامر منظور کی تعیناتی قانونی قرار دی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق پی ٹی وی بورڈ آف ڈائریکٹرز کے آرڈر ان فیلڈ رہیں گے۔

واضح رہے کہ 11 اپریل 2019 کو پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر ارشد خان کو عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 11 مئی 2019 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکریٹری اطلاعات کو خبردار کیا تھا کہ وہ آئندہ 2 ماہ میں پی ٹی وی کا منیجنگ ڈائریکٹر تعینات کریں ورنہ نتائج بھگتنے کے لیے تیار ہوجائیں۔

مزید پڑھیں: وزارت اطلاعات سے ایم ڈی پی ٹی وی کے تقرر کے اختیارات لے لیے گئے

جس کے بعد 24 جون کو وزارت اطلاعات و نشریات نے عامر منظور کو پی ٹی وی کا منیجنگ ڈائریکٹر مقرر کردیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس فروری میں اس وقت کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے حکومت کی جانب سے پی ٹی وی کو لکھے گئے خط میں پی ٹی وی انتظامیہ کی ناقص کارکردگی اور مالی حالات کو بہتر بنانے میں ناکامی پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ پی ٹی وی کا خسارہ بڑھ رہا ہے، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے خسارے میں کمی لانے کے لیے کوئی ٹھوس حکمت عملی تیار نہیں کی گئی، اگر معاملات اس ہی طرح چلتے رہے تو وہ دن دور نہیں جب سرکاری ٹی وی چینل کو بند کرنا پڑے گا۔

فواد چوہدری نے اپنے خط میں اس وقت کے پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) ارشد خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انتظامیہ میں اعلیٰ عہدوں پر آپ سمیت کچھ افسران کو پرکشش تنخواہوں پر بھرتی کیا گیا جس کی وجہ سے کم تنخواہ لینے والے ملازمین اور پنشنرز میں خفگی کا عنصر پایا جاتا ہے۔

مزیدپڑھیں: پی ٹی وی بحران پر فواد چوہدری کی مریم اورنگزیب سے مشاورت

بعد ازاں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی ترجمان اور سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے فواد چوہدری کی دعوت پر ان کے چیمبر میں ان سے ملاقات کی تھی جس میں پی ٹی وی بحران سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی غیر قانونی طور پر ہوئی جس پر فواد چوہدری نے ان کے مؤقف کو سراہا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024