• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

نواز شریف، سلمان شہباز کے اشتہار جاری کرنے کا حکم

شائع October 11, 2020
اشتہار کی ایک نقل عدالت کے احاطے میں بھی نمایاں مقام پر آویزاں کی جائے گی—فائل فوٹو: ڈان
اشتہار کی ایک نقل عدالت کے احاطے میں بھی نمایاں مقام پر آویزاں کی جائے گی—فائل فوٹو: ڈان

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کے 2 علیحدہ ریفرنسز میں احتساب عدالتوں کی جانب سے اشتہار جاری کرنے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بھتیجے سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کرمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 87 کے تحت جاری کردہ اشتہار کے نوٹس کو عدالت کے احاطے کے علاوہ لاہور میں ملزم کی رہائش گاہ پر بھی چسپاں کردیا گیا۔

ریفرنس کی گزشتہ سماعت میں ملزمان کی عدم حاضری پر عدالت نے انہیں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی منظوری دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:العزیزیہ ریفرنس: نواز شریف کی طلبی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم

پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن بھی نامزد ہیں، پریزائڈنگ جج اسد علی نے نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل کو نواز شریف کی مسلسل غیر حاضری پر کرمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 87 کے تحت کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا۔

نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کے حوالے سے رپورٹس کی روشنی میں جج نے کہا کہ عدالت کو اس بات کا یقین ہے کہ ملزمان وارنٹ گرفتاری پر عمل سے بچنے کے لیے جان بوجھ کر چھپ رہا ہے۔

عدالتی احکامات کے مطابق دونوں ریفرنس میں نواز شریف اور سلمان شہباز کے خلاف اشتہار ملزمان کے رہائشی پتے پر نمایاں جگہ پڑھ کر سنائے جائیں اور چسپاں کیے جائیں جہاں یہ پاکستان میں رہائش پذیر تھے۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ ریفرنس: نواز شریف کی طلبی کا اشتہار جاری

اس کے علاوہ اشتہار کی ایک نقل عدالت کے احاطے میں بھی نمایاں مقام پر آویزاں کی جائے۔

سلمان شہباز کے خلاف اشتہار کا حکم پریزائیڈنگ جج جواد الحسن نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ان کے اہلِ خانہ کے غیر قانونی اثاثوں اور منی لانڈرنگ سے متعلق ریفرنس میں دیا۔

نیب کو نواز شریف اور سلمان شہباز کے اشتہار جاری کرنے کے حوالے سے تعمیلی رپورٹ 15 اور 13 اکتوبر کو عدالت میں پیش کرے گا۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد کے حاضر نہ ہونے پر ان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت العزیزیہ ریفرنس سے متعلق کیس میں بھی انہیں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ریفرنس: لندن میں بھی نواز شریف کی طلبی کا اشتہار چسپاں کیے جانے کا امکان

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ہدایت کی تھی کہ وہ اشتہاری مجرم قرار دیے جانے سے بچنے کے لیے 24 نومبر تک عدالت میں پیش ہوجائیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024