• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

ذیابیطس ٹائپ ون کا مرض پیدائش سے قبل بھی ہوسکتا ہے، تحقیق

شائع October 11, 2020
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

6 ماہ سے کم عمر بچوں میں ذیابیطس ٹائپ ون کا مرض ہوسکتا ہے اور اس عارضے کی جڑ ممکنہ طور پر پیدائش سے قبل ہی بن جاتی ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

پہلے مانا جاتا تھا کہ 6 ماہ سے کم عمر بچوں میں ذیابیطس کی وہی قسم ہوسکتی ہے جو کسی جیناتی نقص کا نتیجہ ہوتی ہے جس کے باعچ لبلبے کے خلیات کی انسولین بنانے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

مگر اب ماہرین کا ماننا ہے کہ نوزائیدہ بچوں میں بھی ذیابیطس ٹائپ ون کا مرض ہوسکتا ہے، جس کے دوران جسم کا اپنا مدافعتی نظام انسولین بنانے والے خلیات کو تباہ کردیتا ہے۔

طبی جریدے جرنل ڈائیبٹولوجیا میں شائع تحقیق سے یہ سوال پیدا ہوا ہے کہ کیا ذیابیطس ٹائپ ون کے باعث جسم پر حملہ کرنے والا مدافعتی نظام کا حملہ کچھ نوزائیدہ بچوں میں ماں کے پیٹ سے ہی شروع ہوجاتا ہے، جس کے نتیجے میں انسولین کی سطح گھٹ جاتی ہے اور پیدائشی وزن کم ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ پہلی بار دریافت ہوا ہے کہ ذیابیطس ٹائپ ون زندگی کے ابتدائی مہینوں میں جسم کے اندر ہوسکتا ہے، یہ نتائج اس بیماری کے حوالے سے ہمارے فہم کو بدلنے کے لیے ضروری ہیں کہ یہ بیماری کب حمہ کرتی ہے اور کب مدافعتی نظام میں خامیاں پیدا ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ کب اور کیسے ذیابیطس ٹائپ ون اتنی کم عمری میں جسم کا حصہ بن جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ہر عمر کے افراد کو ذیابیطس ٹائپ ون کی وجوہات کو جاننے میں مدد ملے گی اور اس طرح طریقہ علاج کی تیار میں مدد مل سکے گی تاکہ بچپن میں ہی اسے روکا جاسکے۔

برطنایہ کی ایکسٹر یونیورسٹی اور کنگز کالج لندن کی اس تحقیق میں نوزائیدہ بچوں کے 3 گروپس کو دیکھا گیا۔

166 بچوں میں ذیابیطس ٹائپ ون کی 6 ماہ کی عمر سے قبل ہوئی تھی، 164 میں نیوناٹل ذیابیطس اور 152 میں ذیابیطس ٹائپ ون کی تشخیص 6 سے 24 ماہ کی عمر میں ہوئی تھی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ذیابیطس ٹائپ کا خطرہ بڑھانے والے جینیاتی عناصر جیسے انسولین بنانے والے خلیات پر مدافعتی نظام کا حملہ اور ضرورت سے کم انسولین بنانا 6 ماہ سے کم عمر ذیابیطس ٹائپ ون کے شکار بچوں سے جڑے تھے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ذیابیطس ٹائپ ون کا مرض ابتدائی چند ماہ کے دوران بھی بچوں میں ہوسکتا ہے اور کچھ نومولود میں تو یہ پیدائش سے قبل بھی ہوسکتا ہے۔

ان کہنا تھا کہ ہم نے بیہ بھی دریافت کیا کہ نوزائیدہ بوں میں ذیابیطس کی تشخیص انسولین بنانے والے بیٹا خلیات کی مکمل تباہی سے جڑی ہوتی ہے۔

اب تحقیق ٹیم کی جانب سے اس حوالے سے مزید گہرائی میں جاکر کام کیا جائے گا تاکہ وہ جان سکیں گے کہ آخر یہ کیسے ممکن ہے کہ مدافعتی نظام بننے سے قبل ہی اتنا شدید ردعمل ظاہر کرسکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024