• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

ابھی نندن سے متعلق بیان کو بھارتی میڈیا توڑ مروڑ کر پیش کررہا ہے، ایاز صادق

شائع October 29, 2020
سابق اسپیکر قومی اسمبلی کے بیان پر بھارتی میڈیا نے خوب واویلا مچایا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
سابق اسپیکر قومی اسمبلی کے بیان پر بھارتی میڈیا نے خوب واویلا مچایا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں اپنے دیے گئے متنازع بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میرا اشارہ سول لیڈر شپ کی کمزوری کی جانب تھا، بھارتی میڈیا بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کررہا ہے۔

پارٹی ترجمان کی جانب سے جاری وضاحتی ویڈیو میں ایاز صادق نے بھارتی پائلٹ کی رہائی سے متعلق بیان کے حوالے سے کہا کہ ابھی نندن کو چھوڑنے کے حوالے سے وزیر اعظم نے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس بلایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی لیڈروں کو بلاکر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بریفنگ دی، عمران خان کے پاس اتنی ہمت نہیں تھی،ان کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں اور ماتھے پر پسینہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ابھی نندن سے متعلق ایاز صادق کا بیان حقیقت کے برعکس ہے، شاہ محمود قریشی

سابق اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق عمران خان نے یہ نہیں بتایا کہ وہ یہ کس کے کہنے اور کس کے دباؤ میں تھے تاہم شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ ہم ابھی نندن کو واپس کرنا چاہتے ہیں۔

سردار ایاز صادق نے کہا کہ سول لیڈرشپ کا یہ فیصلہ تھا جو شاید جلد بازی میں کیا گیا، ہماری رائے یہ تھی کہ ذرا سا انتظار کرلیتے تو اچھا ہوتا۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ابھی نندن کو چھوڑنے کے فیصلے میں سول لیڈرشپ اور عمران خان کی کمزوری نظر ائی، میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹا کر بتایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی نندن کا حملہ ناکام ہوا اور جہاز گرادیا گیا وہ دن پاکستان کی فتح کا دن تھا۔

ایاز صادق کا مزید کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے پارلیمانی میٹنگ میں کہا کہ ہمیں ابھی نندن کو قومی سلامتی کے باعث واپس بھجوانا ہے، ہم فوری واپسی کے مخالف تھے مگر قومی سلامتی کی خاطر یہ فیصلہ ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی کو ایوان سے نکال دیا گیا

خیال رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ حکومت نے گھٹنے ٹیک کر بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھارت بھیجا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اجلاس میں وزیر اعظم نے آنے سے انکار کردیا تھا مگر آرمی چیف اس میں شریک تھے، پسینے میں شرابور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ خدا کے واسطے ابھی نندن کو واپس جانے دیں جبکہ بھارت آج رات 9 بجے حملہ کر رہا ہے۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی کے بیان پر بھارتی میڈیا نے خوب واویلا مچایا اور بھارتی پائلٹ کی رہائی کو اپنی فتح سے تعبیر کیے جارہا تھا۔

دوسری جانب پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین نے ایاز صادق کے اس بیان پر شدید ردِ عمل دیا اور ان کے خلاف ہیش ٹیگز ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ رہے۔

شاہ محمود قریشی کا ردِعمل

ایاز صادق کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے پارلیمنٹ میں بیان کو حقیقت کے برعکس قرار دیا تھا۔

ایاز صادق کی جانب سے قومی اسمبلی میں دیے گئے بیان پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سابق اسپیکر سے ایسی بات کی توقع نہیں کرتا، ایاز صادق نے جو مؤقف بیان کیا وہ حقیقت کے برعکس ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ انٹیلی جنس معلومات پر پارلیمان کواعتماد میں لیا تھا، انٹیلی جنس معلومات میں بھارتی پائلٹ ابھی نندن کا ذکر نہیں تھا، سیاسی مقاصد کے لیے ایسی غیر ذمہ دارانہ گفتگو کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ذمہ دار لوگ غیر ذمہ دارانہ گفتگو کر رہے ہیں جس پر حیرانی ہے۔

بھارتی پائلٹ کا معاملہ

یاد رہے کہ 27 فروری 2019 کو پاک فضائیہ نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فورسز کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا۔

پاک فوج کے ترجمان نے بتایا تھا کہ فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دونوں طیاروں کو مار گرایا، جس میں سے ایک کا ملبہ آزاد کشمیر جبکہ دوسرے کا ملبہ مقبوضہ کشمیر میں گرا تھا۔

ترجمان پاک فوج نے کہا تھا کہ بھارتی طیاروں کو مار گرانے کے ساتھ ساتھ ایک بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو بھی گرفتار کیا گیا۔

تاہم یکم مارچ کو پاکستان کی جانب سے بھارتی طیاروں کو گرانے کے بعد گرفتار کیے گئے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو تمام کاغذی کارروائی کے بعد واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024