• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

استعفوں کی بات آئی تو پیپلزپارٹی کا اپنا مؤقف ہے، شبلی فراز

شائع December 10, 2020 اپ ڈیٹ December 11, 2020
شبلی فراز نے اپوزیشن پر سخت تنقید کی — فوٹو: ڈان نیوز
شبلی فراز نے اپوزیشن پر سخت تنقید کی — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقتدار کے حصول کے لیے ان کا دین اور ایمان نہیں ہے جبکہ استعفوں کی بات پر پیپلز پارٹی کا اپنا مؤقف ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ 'ان کی اصلیت، سیاست، منافقت، بے حسی، خود غرضی اور سیاسی اصول پسندی کی ایک تاریخ رہی ہے اس کے بارے میں آگاہ کیا جائے اور جو ناٹک ابھی چل رہا ہے اس کا ایک اداکار نواز شریف ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: استعفیٰ لینے والے استعفے دینے کی دھمکی پر اتر آئے ہیں، فردوس عاشق اعوان

انہوں نے کہا کہ 'نواز شریف کا سیاسی سفر سب جانتے ہیں کہ وہ کیسے شروع ہوا، ہم جانتے ہیں کہ انہوں نے اپنی سیاسی زندگی میں پہلی دفعہ جونیجو کو چھرا گھونپا اور ساز باز کرکے اقتدار میں آگئے، پھر انہوں نے جنرل ضیا کے مشن کو آگے بڑھانے کی کوشش کی اور بینظیر بھٹو کو کیا کیا القابات اور غداریوں کے سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا اور مخالفین کو انگریزوں کے کتے نہلانے کی بات کی'۔

شبلی فراز نے کہا کہ 'بلاول بھٹو شاید بھول گئے ہیں کہ موصوف نے ان کی والدہ کے ساتھ کس قسم کا سلوک روا رکھا اور پارلیمنٹ میں گندی زبان استعمال کی اور مقدمات میں پھنسایا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے آصف علی زرداری کو مسٹر 10 پرسنٹ کا خطاب دیا، آج یہ لوگ انہی کو پیش کش کر رہے ہیں اور ان کے بارے میں جو انہوں نے باتیں کیں وہ آپ کے سامنے رکھی جائیں'۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 'ہم نے میڈیا کی رپورٹس میں سنا ہے کہ نواز شریف انہیں پیش کش کر رہے ہیں کہ اگلی باری آپ لے لیں اس کے بعد ہم آئیں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'نواز شریف اور ان کی پارٹی کا کردار رہا ہے اور جب بات سختی پر آتی ہے تو یہ اپنے کارکنوں کو چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں، پہلی دفعہ سرور پیلس چلے گئے اور اس دفعہ بھی یہی ہوا ہے اور اپنے کارکنوں کو بے یار و مددگار چھوڑ گئے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اب تو وہ صحت کی بات بھی نہیں کرتے کیونکہ وہ ہشاش بشاش پھر رہے ہیں اور بات عدالتوں پر ڈال دی ہے کہ جب عدالتیں ان کی مرضی کی آئیں گی تو تب وہ واپس آئیں گے اور واپس آنا عدالتوں سے مشروط کردیا ہے'۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن جن سے مذاکرات چاہتی وہ تو نواز شریف کے بیانیے کے مخالف ہیں، شیخ رشید

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ وہ لوگ ہیں جن کی کسی بات پر آپ یقین نہیں کرسکتے ان کا کام اقتدار میں آنا ہے، عوام کو بے وقوف بنانا، ووٹ لینا اور ان ووٹوں کے ذریعے نوٹ کمانے ہیں'۔

شبلی فراز نے کہا کہ 'ان کا مقصد اقتدار میں آنا اپنے کاروبار کو دوام دینا ہے، انہوں نے اس ملک کو بہت پیچھے کردیا، خزانے کو خالی اور اداروں کو کھوکھلا کردیا، الیکشن میں یہ ہار جائیں تو ٹھیک نہیں ہے اور جیت جائیں تو ٹھیک ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'انہوں نے ابھی استعفوں کا اعلان کردیا ہے، استعفے آخری کارڈ ہوتے ہیں، بوکھلاہٹ میں بغیر کسی حکمت عملی کے انہوں نے استعفوں کا اعلان کردیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اب استعفے دینے کی بات آرہی ہے تو پیپلزپارٹی کا اپنا مؤقف ہے، انہوں نے فرمائشی استعفے اپنے پاس جمع کرا دیے ہیں، کیونکہ ان کو معلوم ہوگیا ہے کہ ان کے بلیک میلنگ کا طریقہ کار ہے اس میں آخری پتہ بہت پہلے کھیلا ہے'۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 'ان کو شرمندگی کے علاوہ اور کچھ نہیں ملے گا، یہ اپنے آپ کو بند گلی میں لے گئے ہیں، جس سے انہیں کوئی راستہ نہیں ملنے والا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے جلسوں سے واضح ہوتا ہے کہ یہ کتنے خود غرض لوگ ہیں، انہوں نے عوام کی صحت کو خطرے میں ڈالا اور گلی گلی پھر رہے ہیں اور لوگوں کو آمادہ کر رہے ہیں کہ ان کے جلسوں میں آئیں، کورونا جیسے حالات میں بھی انہیں کچھ پرواہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقتدار کی کشش میں اتنے اندھے ہوچکے ہیں کہ ان کو کسی چیز کی پرواہ نہیں ہے کہ ملک کے غریبوں اور معیشت کے ساتھ کیا ہوگا اور ملک کے اندر کتنی تکلیف ہوگی، پشاور کی طرح ان کی کوشش ناکام ہوگی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم ان کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، ابھی انہوں نے استعفوں کا اعلان کیا اور آہستہ آہستہ پیچھے ہٹ رہے ہیں، بار بار مؤقف بدل رہے ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی کوئی حکمت عملی نہیں اور کوئی پروگرام نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملک کو قرضوں میں ڈبویا، صحت اور تعلیم پر کچھ خرچ نہیں کیا، صرف سڑکیں اور پُل بنانے کی باتیں کیں کہ اس میں کمیشن ملتا تھا، قابل لوگ ملک سے چلے گئے، لاہور اور پاکستان کے عوام ان کے ماضی سے باخبر ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ 'پاکستان کے عوام کو پتہ ہے کہ ان پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا، یہ وہ لوگ ہیں جن کا اقتدار کے حصول کے لیے نہ ان کا دین ہے اور نہ ایمان ہے، ان کا ایمان پیسہ ہے اور اس کے حصول کے لیے یہ کچھ بھی کر سکتے ہیں، جس میں انہیں ناکامی ہوگی اور ان کی سیاست ختم ہونے جا رہی ہے'۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مینار پاکستان میں جلسے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کہہ دیا ہے کہ رکاوٹ نہیں ہوگی تو کوئی رکاوٹ نہیں ہے لیکن وہ غیر قانونی کام کرنے جا رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024