• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بینظیر بھٹو کی برسی: فضل الرحمٰن کا جلسے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

ترجمان کی جانب سے مولانا فضل الرحمٰن کی جلسے میں شرکت نہ کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی — فائل فوٹو
ترجمان کی جانب سے مولانا فضل الرحمٰن کی جلسے میں شرکت نہ کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی — فائل فوٹو

جمعیت علمائے اسلام (ف) و پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے بینظیر بھٹو کی برسی کی تقریب اور جلسے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جے یو آئی (ف) کے ترجمان اسلم غوری نے بیان میں کہا کہ 27 دسمبر کو بینظیر بھٹو کی برسی کی تقریب اور جلسے میں جمعیت علمائے اسلام کا وفد مرکزی سیکریٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی قیادت میں شریک ہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ وفد میں مرکزی سالار انجینیئر عبدالرزاق عابد لاکھو، مولانا سعود افضل، مولانا سراج احمد شاہ اور مولانا عبداللہ مہر شامل ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وفد مولانا فضل الرحمٰن کی ہدایت پر بینظیر بھٹو کی برسی میں شریک ہو گا۔

ترجمان کی جانب سے مولانا فضل الرحمٰن کی جلسے میں شرکت نہ کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی۔

مزید پڑھیں: زرداری کا فضل الرحمٰن سے رابطہ، بینظیر بھٹو کی برسی پر جلسے میں شرکت کی دعوت

مولانا فضل الرحمٰن انتہائی مصروفیت کے باعث شرکت نہیں کر رہے، راجہ پرویز اشرف

تاہم دوسری جانب جیکب آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم و پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیئر رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ 'مولانا فضل الرحمٰن انتہائی مصروفیت کے باعث بینظیر بھٹو کی برسی میں شرکت نہیں کر رہے اور ان کی طرف سے اعلیٰ سطح کا وفد شرکت کرے گا'۔

مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما محمد علی درانی کی حالیہ دنوں شہباز شریف سے جیل میں ملاقات سے متعل انہوں نے کہا کہ 'محمد علی درانی کی شہباز شریف سے ملاقات تعزیت تھی یا کسی کا پیغام پتہ نہیں، جبکہ کسی نے اپوزیشن سے بات کرنی ہے تو اپوزیشن لیڈر کو پارلیمان میں لائیں'۔

سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کی حکومتی خواہش پر راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ 'اس حوالے سے کئی ایسے معاملات ہیں جن پر بات چیت کی ضرورت ہے کیونکہ سینیٹ انتخابات، عام انتخابات یا قومی اسمبلی کے الیکشن کی طرح نہیں ہوتے، یہاں ووٹ منتقل ہوسکتا ہے اور اراکین کی ترجیحات ہوتی ہیں اس لیے اس پر بیٹھ کر تفصیلی بات ہونی چاہیے'۔

یہ بھی پڑھیں: نااہل حکمران نے اپنی نااہلی کا خود اعتراف کرلیا ہے، مولانا فضل الرحمٰن

خیال رہے کہ دو روز قبل سابق صدر و پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمٰن کو 27 دسمبر کو سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدابخش لاڑکانہ میں ہونے والے جلسے میں شرکت کی دعوت دی تھی۔

پیپلزپارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سابق صدر نے مولانا فضل الرحمٰن کو ٹیلی فون کال کرکے جلسے میں شرکت کی دعوت دی۔

اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پی ٹی ایم رہنماؤں کو جلسے میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024