• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

مچھ میں 11 کان کنوں کے قتل پر وزیراعظم سمیت سیاسی شخصیات کا اظہار مذمت

شائع January 3, 2021
وزیراعظم نے ایف سی کو حکم بھی جاری کردیا — فائل فوٹو: عمران خان فیس بک
وزیراعظم نے ایف سی کو حکم بھی جاری کردیا — فائل فوٹو: عمران خان فیس بک

بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے 11 کان کنوں کے قتل پر وزیراعظم سمیت مختلف وزرا اور سیاسی شخصیات نے مذمت کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ بلوچستان کے علاقے مچھ میں کوئلے کی کان میں کام کرنے والے 11 معصوم کان کنوں کا قابل مذمت قتل انسانیت سوز بزدلانہ دہشت گردی کا ایک اور واقعہ ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ایف سی کو حکم دیا ہے کہ وہ تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے قاتلوں کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرہ خاندانوں کو بالکل تنہا نہیں چھوڑے گی۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: مچھ میں اغوا کے بعد 11 کان کنوں کا قتل

ادھر بلوچستان کے وزیراعلیٰ جام کمال خان نے دہشتگردی کے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صوبے کا امن خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی اور جنہوں نے معصوم کان کنوں کو نشانہ بنایا وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے مچھ کے علاقے گشتری میں کان کنوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے، ساتھ ہی شیخ رشید کا کہنا تھا کہ افسوس ناک واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث عناصر کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں، اس طرح کے واقعات ہماری بہادر قوم کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے۔

مذکورہ واقعے پر وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ مچھ کا دلخراش واقعہ انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے، بیرونی دشمن پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے درپے ہے اور مسلسل وار کر رہا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ دوسری جانب افسوسناک امر یہ بھی ہے کہ ایسے حالات میں عوام کے مسترد کردہ سیاسی عناصر شعوری یا غیر شعوری طور پر ان بیرونی حملہ آوروں کا آلہ کار بن کر ملک کے اندر افراتفری اور انتشار پھیلا رہے ہیں۔

علاوہ ازیں وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ دہشت گردوں نے اب مچھ بلوچستان میں کوئلہ کان کنوں کو ہدف بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ جیسے صوبے میں ترقی آرہی ہے بلوچستان میں بھارت کی مالی معاونت حاصل کرنے والے دہشتگرد مزید مایوس ہورہے ہیں۔

وہیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مچھ میں پیش آئے واقعے میں 11 کان کنوں کے قتل کی مذمت کی۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ 11 غریب کان کنوں کا ’وحشیانہ قتل‘ دہشت گردی کی سنگین نوعیت ہے، ہر پاکستانی دہشت گردی کی مذمت کرے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت، کوئلے کی کان کنی کے شعبے کے مزدوروں کی حفاظت کے لیے اقدامات کرے، ساتھ ہی یہ بھی یقینی بنائے کہ آئندہ اس قسم کے واقعات پیش نہ آئیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: ضلع کیچ سے 5 افراد کی لاشیں برآمد

علاوہ ازیں ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ مچھ کے علاقے گشتری میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے کان کنوں کو نشانہ بنا کر بے دردی سے قتل کیا، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024