• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاکستان، سری لنکا کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط

شائع February 23, 2021
یادداشتوں پر دستخط کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان اور ان کے سری لنکن ہم منصب بھی موجود تھے — فوٹو: وزیر اعظم میڈیا آفس
یادداشتوں پر دستخط کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان اور ان کے سری لنکن ہم منصب بھی موجود تھے — فوٹو: وزیر اعظم میڈیا آفس
عمران خان نے اپنے سری لنکن ہم منصب سے بھی ملاقات کی— تصویر: ڈان نیوز
عمران خان نے اپنے سری لنکن ہم منصب سے بھی ملاقات کی— تصویر: ڈان نیوز

پاکستان اور سری لنکا نے مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر دیے۔

دورہ سری لنکا کے پہلے روز وزیر اعظم عمران خان اور سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجا پاکسا کے درمیان ون آن ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔

اس موقع پر سیاحت، ماحولیات سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے لیے مفاہمت کی مختلف یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

پاکستان کی طرف سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم، معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید ذوالفقار عباس بخاری اور دیگر نے دستخط کیے۔

اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان اور ان کے سری لنکن ہم منصب بھی موجود تھے۔

سری لنکن ہم منصب سے ملاقات

قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے سری لنکا کے ہم منصب مہندا راجا پاکسا کے ساتھ ون آن ون ملاقات کی جس میں دوطرفہ اور علاقائی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے سری لنکا کے وزیر اعظم کے دفتر ٹیمپل ٹریس میں ہونے والی ملاقات میں مختلف شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

دونوں رہنماؤں نے تجارت اور سرمایہ کاری، صحت اور تعلیم، زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی، سیکیورٹی، ثقافت اور سیاحت کے شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم کی سری لنکا آمد

وزیراعظم عمران خان سری لنکا کے وزیراعظم مہیندا راجاپاکسا کی دعوت پر دو روزہ دورے پر سری لنکا پہنچے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم کا دفتر سنبھالنے کے بعد عمران خان کا یہ پہلا دورہ سری لنکا ہے۔

سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو کے ایئرپورٹ پہنچنے پر سری لنکا کے وزیراعظم نے اپنے پاکستانی ہم منصب عمران خان کا پرتپاک استقبال کیا۔

اس موقع پر ایک تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا، جہاں پاکستان اور سری لنکا کے قومی ترانے کی دھن بجائی گئی۔

اس کے علاوہ ان کے اعزاز میں توپوں کی سلامی بھی دی گئی جبکہ وزیراعظم عمران خان کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

قبل ازیں ریڈیو پاکستان کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم اپنے دورے میں مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے کے لیے سری لنکن قیادت سے بات چیت کریں گے۔

اس دورے کے دوران وزیراعظم کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہے جس میں کابینہ کے اراکین اور دیگر سینئر حکام شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا سری لنکن پارلیمنٹ سے طے شدہ خطاب منسوخ

دورے میں وزیراعظم عمران خان سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجاپاکسا اور اپنے ہم منصب سے اہم علاقائی اور عالمی معاملات پر تبادلہ خیال کریں گے۔

اس کے علاوہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، صحت، تعلیم، زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت دفاع اور ثقافتی سیاحت کے شعبوں میں اعلیٰ سطح مذاکرات کی قیادت کریں گے۔

وزیراعظم دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے مقصد سے متعلق ایک مشترکہ ’تجارت اور سرمایہ کاری کانفرنس‘ میں شرکت بھی کریں گے، مزید یہ کہ دورے میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے لیے مختلف معاہدوں پر دستخط بھی ہوں گے۔

قبل ازیں دفتر خارجہ نے بتایا کہ ’دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی رابطوں کو مزید بڑھانے کے لیے سری لنکا- پاکستان دوستی ایسوسی ایشن کا اعلان کیا جائے گا‘۔

تاہم بیان میں سری لنکن پارلیمنٹ سے تقریر کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا تھا۔

سری لنکن حکومت نے مذکورہ ایونٹ کو منسوخ کرتے ہوئے باضابطہ طور پر کہا تھا کہ کووڈ 19 کی وبا کی وجا سے ایسا کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا سے 41 پاکستانی قیدی وطن واپس پہنچ گئے

تاہم سفارتی ذرائع اور سری لنکن میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ ان تحفظات پر کیا گیا کہ عمران خان مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے متعلق بول سکتے ہیں جو نئی دہلی کے ساتھ کولمبو کے پہلے سے کشیدہ تعلقات کو مزید نقصان پہنچا سکتا ہے۔

ایک اور قیاس آرائی یہ ہے کہ سری لنکن حکومت کو یہ فکر ہے کہ عمران خان اپنی تقریر میں سری لنکن مسلمانوں کی حالت زار کا حوالہ دے سکتے ہیں جو بدھ مت کے اکثریتی ملک میں بدسلوکیوں اور امتیاری رویوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

علاوہ ازیں دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا تھا کہ ’کووڈ 19 سے متعلق صحت اور حفاظتی پروٹوکولز‘ کے مطابق دورے کی چیزوں کو طے کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024