• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ڈسکہ ضمنی انتخاب کے دوران بد نظمی، آر پی او اور کمشنر برطرف

شائع March 2, 2021
ای سی پی نے ڈسکہ کے افسران کی معطلی کا حکم دیا تھا—فائل/فوٹو: ڈان
ای سی پی نے ڈسکہ کے افسران کی معطلی کا حکم دیا تھا—فائل/فوٹو: ڈان

پنجاب حکومت نے سیالکوٹ کے حلقے ڈسکہ کی قومی اسمبلی کی نشست کے لیے ضمنی انتخاب کے معاملے پر گجرانوالا کے ریجنل پولیس افسر (آر پی او) ریاض نذیر گارا اور ڈویژنل کمشنر گلزار حسین شاہ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پولیس سروس اور پاکستان ایڈمنسٹریٹیو سروس (پی اے ایس) کے دونوں افسران کے خلاف کارروائی الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی تجاویز کی روشنی میں کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کے حکم پر ڈسکہ کے اسسٹنٹ کمشنر، 2 ڈی ایس پیز معطل

ای سی پی نے سخت الفاظ پر مشتمل اپنے حکم نامے میں دونوں افسران کو خاص طور پر این اے-75 ڈسکہ میں انتخاب کے دن میبنہ دھاندلی، ووٹرز اور انتظامیہ کو ہراساں کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی شکایات پر عہدوں سے ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔

کمیشن نے ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں دونوں افسران کو نہ صرف سیکیورٹی میں کوتاہی کا ذمہ دار قرار دیا تھا بلکہ انتخاب کو بھی کالعدم قرار دے دیا تھا، جو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی اور صوبائی حکومت کو سبکی کا باعث بن گیا۔

معاملے سے باخبر ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) ذیشان جاوید لاشاری اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) کی معطلی کا معاملہ تاحال لٹکا ہوا ہے۔

ای سی پی کی تجاویز میں وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتوں کو مذکورہ افسران کے خلاف کارروائی کا کہا گیا تھا۔

آر پی اور اور کمشنر کی برطرفی کا حکم پنجاب حکومت جبکہ سیالکوٹ کے ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او کی برطرفی کا حکم اسٹبلشمنٹ ڈویژن کو جاری کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا این اے-75 ڈسکہ میں دوبارہ ضمنی انتخاب کروانے کا حکم

الیکشن کمیشن غیرمعمولی فیصلہ کرتے ہوئے پنجاب کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس انعام غنی اور چیف سیکریٹری جاوید رفیق ملک کو ڈسکہ انتخاب میں غفلت پر 4 مارچ کو طلب کرلیا ہے۔

عہدیدار نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں افسران ریاض نذیر گارا اور گلزار حسین کو کسی انکوائری پینل کے سامنے بلائیں اور ان کا مؤقف سنے بغیر ای سی پی نے انہیں معطل یا تبدیل کر دیا اورنہ ہی پنجاب حکومت کی جانب سے کوئی تفتیش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری کے کردار پر تنقید کی کہ بی پی ایس-20 کے دو افسران کے خلاف کارروائی سے قبل انہوں نے باقاعدہ تحقیقات کے لیے معاملہ حکومت کے سامنے نہیں اٹھایا۔

ان کا کہنا تھا کہ آر پی او اور کمشنر کو وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی جانب سے اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع دینے کے بعد ہی ای سی پی کا فیصلہ آنا چاہیے تھا۔

عہدیدار نے کہا کہ چیف سیکریٹری اور آئی جی نے ان کے تبادلے کے لیے وزیر اعلیٰ کو الگ الگ سمری بھیج دی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے سمریز منظور کیں اور ان کے تبادلے کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'آئی جی اور چیف سیکریٹری کی 4 مارچ کو ای سی پی کے سامنے پیشی کا مقصد کیا ہے'۔

مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات: سیالکوٹ میں فائرنگ سے دو افراد جاں بحق

نوٹی فکیشن کے مطابق ریاض نذیر گارا اور گلزار حسین شاہ کو سروسز اور جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ میں مزید احکامات تک رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ڈسکہ ضمنی انتخاب

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 75 (سیالکوٹ 4) میں ضمنی انتخاب میں نتائج میں غیرضروری تاخیر اور عملے کے لاپتا ہونے پر 20 پولنگ اسٹیشن کے نتائج میں ردو بدل کے خدشے کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے متعلقہ افسران کو غیرحتمی نتیجہ کے اعلان سے روک دیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) نے دھاندلی کے الزامات عائد کر کے دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کیا تھا جس پر وزیراعظم عمران خاں نے ڈسکہ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-75 پر ہوئے ضمنی انتخاب میں مبینہ دھاندلی کے الزامات پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اُمیدوار سے 20 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی درخواست دینے کا کہا تھا۔

جس پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے شفافیت اور غیر جانبداری کو یقینی بناتے ہوئے این اے 75 ڈسکہ کا ضمنی الیکشن کالعدم قرار دیا اور 18 مارچ کو حلقے میں دوبارہ انتخاب کروانے کا حکم دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم ڈسکہ کے 20 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ انتخاب کے خواہاں

ساتھ ہی ای سی پی نے چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو ضمنی انتخابات کے دوران اپنے فرائض سے غفلت برتنے پر 4 مارچ کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔

اس کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور حکومت پنجاب کو حکم دیا تھا کہ ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ذیشان جاوید لاشاری، ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) سیالکوٹ حسن اسد علوی، اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ آصف حسین اور ڈسکہ و سمبڑیال کے ڈی ایس پیز کو معطل کیا جائے اور انہیں کسی الیکشن ڈیوٹی پر مامور نہیں کیا جائے۔

اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن اور آر پی او گوجرانوالہ رینج کو ان کے موجودہ عہدوں سے تبدیل کرکے گوجرانوالہ ڈویژن سے باہر بھیجنے کی بھی ہدایت کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024