• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں 6 ماہ میں 67 کروڑ ڈالر اکٹھے کیے گئے

شائع March 13, 2021

کراچی: گزشتہ سال ستمبر میں شروع ہونے والے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ (آر ڈی اے) نے ایک لاکھ اکاؤنٹس کی حد عبور کرلی جس میں 67 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی رقم جمع ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے مطابق یہ اکاؤنٹ 100 سے زائد ممالک کے تارکین وطن پاکستانیوں کی جانب سے کھولے گئے ہیں جس سے آر ڈی اے کے پھیلاؤ اور حکومت اور مرکزی بینک کو ملک کے بیرونی اکاؤنٹ کو بہتر بنانے میں مدد مل رہی ہے۔

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ، جس کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان نے 10 ستمبر 2020 کو کیا تھا، اسٹیٹ بینک اور وفاقی حکومت کی مشترکہ قدم تھا جس میں پاکستان میں کام کرنے والے تجارتی بینک بھی شامل تھے۔

مزید پڑھیں: روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے حامل افراد کیلئے ٹیکسیشن نظام آسان کردیا گیا، اسٹیٹ بینک

آر ڈی اے کا بنیادی مقصد ترقی یافتہ معیشتوں کے مقابلے میں ڈپازٹ پر بہت زیادہ منافع کی پیش کش کرکے بیرون ملک مقیم لاکھوں پاکستانیوں کو راغب کرنا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 67 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا مجموعی ڈپازٹ کا نصف گزشتہ آٹھ ہفتوں میں آیا جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے۔

آر ڈی اے تارکین وطن پاکستانیوں (این آر پی) کے لیے شروع کیا گیا تھا تاکہ وہ آن لائن ڈیجیٹل پورٹلز کے ذریعے بغیر کسی برانچ کا دورہ کیے پاکستان میں بینک اکاؤنٹ کھول سکیں۔

این آر پیز اب ڈیجیٹل بینکنگ سہولیات حاصل کرسکتے ہیں جن میں پاکستان میں آن لائن بینکنگ تک رسائی، مقامی فنڈز کی منتقلی، یوٹیلیٹی بلز اور ٹیوشن فیس کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ سرکاری بلز، اسٹاک ایکسچینج اور ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری وغیرہ کا مکمل واپسی کے ساتھ آپشن موجود ہے۔

آر ڈی اے کا آغاز آٹھ کمرشل بینکوں کے ساتھ مل کر کیا گیا تھا تاہم بعد میں متعدد بینکوں نے اس اقدام میں شمولیت اختیار کی کیونکہ بینکرز کے مطابق یہ سرمایہ کاری کے لیے متنوع مصنوعات اور شعبے پیش کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا

مزید سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک نے ایک بچت اسکیم، نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کا بھی آغاز کیا ہے جو زیادہ تر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر معیشتوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ شرح سود کی پیش کش کرتی ہے۔

خریدار 5 سال کے لیے سرمایہ کاری کرے تو ڈالر میں سب سے زیادہ شرح سود 7 فیصد اور مقامی کرنسی میں 11 فیصد حاصل کرسکتا ہے۔

بینکرز کا کہنا تھا کہ زیادہ تر سرمایہ کاری نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے زیادہ تر سرمایہ کاری ملک میں آرہی تھی لیکن اسٹیٹ بینک کی جانب سے اس کے بارے میں اعداد و شمار فراہم کرنا ابھی باقی ہے۔

متعدد بینک اسٹیٹ بینک کے متعلقہ قواعد و ضوابط کے مطابق (امریکی ڈالر کے علاوہ) مختلف کرنسیز میں اسلامی اور روایتی اکاؤنٹ دونوں پیش کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024