• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

صادق سنجرانی کا کردار جمہوریت کی پاسداری کیلئے مثبت ہوگا، اعظم سواتی

شائع March 14, 2021
اعظم سواتی نے چیئرمین سینیٹ کو مبارک باد دی—فوٹو: ڈان نیوز
اعظم سواتی نے چیئرمین سینیٹ کو مبارک باد دی—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کوسینیٹ انتخابات پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صادق سنجرانی کا کردار جمہوریت کی پاسداری اور قوانین میں اصلاحات کے لیے انتہائی مثبت ہوگا۔

اسلام آباد میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اعظم سواتی نے چیئرمین سینیٹ کے دوبارہ انتخاب پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس خوشی کے موقع پر پاکستان کے عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کا مثبت کردار جمہوریت کی پاسداری کے لیے ہوگا۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخاب میں مسترد ووٹوں کو چیلنج کرنے کیلئے پیپلز پارٹی کی قانونی ٹیم تشکیل

ان کا کہنا تھا کہ ان کا کردار ملک کی بہتری، قانون میں اصلاحات، اداروں میں بہتری لانے کے لیے انتہائی مثبت ہوگا اور میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں گا اور جنہوں نے صادق سنجرانی کو ووٹ دیا ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹ مسترد ہونے کے معاملے کو اپوزیشن کی جانب سے عدالت میں چیلنج کرنے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایک اپنی کارروائی ہوتی ہے اور آئین کے تحت باقاعدہ ہمیں تحفظ حاصل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن کمیشن کا الیکشن نہیں ہے، یہ پارلیمنٹ کے ایوان بالا کا الیکشن ہے، جس میں نہ تو الیکشن ایکٹ اور نہ ہی کوئی اور چیز آڑے آسکتی ہے، آئین کی دو دفعات کے تحت مکمل تحفظ حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنا سر دیوار کے ساتھ مارتے رہیں، میں مولانا صاحب کو ہمیشہ کہتا ہوں پتا نہیں ان کو کیا ہوگیا کہ پی ڈی ایم نے ان کے امیدوار کو مکمل طور کو رد کرکے ثابت کردیا کہ کم از کم پی ڈی ایم کے اندر مولانا فضل الرحمٰن کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے اس رسوائی پر ان کو نادم ہونا چاہیے اور جن کے ساتھ چل رہے ہیں، اس سے واپسی کا سفر لینا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں جو توڑ پھوڑ شروع ہوئی وہ یہ عندیہ ہے کہ ایک جماعت نہیں بلکہ اپنے اپنے مفادات کی حفاظت کے لیے یہ سارے اکٹھے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: نواز شریف، الطاف حسین بنے تو ان کا انجام بھی اپنے سامنے رکھیں، فواد چوہدری

وزیر ریلوے نے کہا کہ سینیٹ کے غیور اراکین نے جس طرح ان کے بیانیے کو شکست دی ہے، یہ ان کے لیے کافی ہے اور توبہ تائب ہوجائیں اور ڈھائی سال میں عمران خان کے اصلاحات کے ایجنڈے کو پورا ہونے دیں اور 2023 میں ہم ان سے پھرنبرد آزما ہوں گے اورپھر عمران خان جیت کر آئے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات ملک کے لیے بہت اچھا اور مثبت عمل ہے، اپوزیشن ہوش کے ناخن لے اور اگر ان کو جمہوریت اور شفاف انتخابات کے لیے واقعی کوئی کردار ادا کرنے ہے تو قانون اور آئین میں اصلاحات سے ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن سے کہہ رہے ہیں آئیں ہم الیکشن کے طریقہ کار کو اتنا آسان بنائیں کہ سینیٹ کے اندر ہر ایک کو پتا ہو کہ کس نے کس کو ووٹ دیا ہے، جہاں لوٹی ہوئی دولت سے ووٹ خریدے جاتے ہیں اس کو روکنے کا واحد طریقہ یہ ہے جو وزیراعظم عمران خان کہہ رہا ہے اس پر عمل کیا جائے۔

اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ کے اندر میں نے 13 ترامیم فائل کی ہیں، ان کو پاس کیا جائے، آئین کے اندر تین ترامیم کو پاس کیا جائے تو آئندہ الیکشن شفاف طریقے سے ہوگا اور کسی پر گمان کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی لیکن پی ڈی ایم کا ایجنڈہ یہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت پی ڈی ایم کے ایجنڈے کو پورا ہونے نہیں دے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024