• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

سندھ: عید کی تعطیلات کے دوران عوام کی غیرضروری نقل و حرکت پر پابندی عائد

شائع May 7, 2021
شہر میں، شہروں کے درمیان اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی ہوگی—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
شہر میں، شہروں کے درمیان اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی ہوگی—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

حکومتِ سندھ نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے فیصلوں کے مطابق 9 مئی سے 16 مئی تک عوام کی غیر ضروری نقل و حرکت اور اجتماع پر پابندی عائد کردی۔

محکمہ داخلہ سندھ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے عوامی مقامات پر ماسک پہننے، بار بار ہاتھ دھونے یا سینیٹائز کرنے، بند یا پُرہجوم مقامات سے گریز اور لوگوں سے ایک محفوظ فاصلہ رکھنے کو یقینی بنایا جائے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ تمام سیاحتی مقامات، پکنک کی جگہیں، بشمول ساحل (ہاکس بے، سینڈز پٹ، سی ویو وغیرہ) تفریحی پارکس عوام کے لیے بند رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر کا 8 سے 16 مئی تک لاک ڈاؤن کا اعلان

اس کے ساتھ ساتھ شہر میں، شہروں کے درمیان اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی ہوگی۔

البتہ اس پابندی سے مندرجہ ذیل گاڑیوں کو استثنیٰ حاصل ہوگا:

  • نصف گنجائش کے ساتھ نجی گاڑیوں کو

  • طبی یا اشیائے ضروریات کی خریداری کے لیے نصف گنجائش کے ساتھ مختصر فاصلے کے لیے ٹیکسی رکشہ کی سواری اور اشیا کی نقل و حمل بھی اس پابندی سے مستثنیٰ ہوگی۔

  • اسی طرح اس عرصے کے دوران سوائے اشیائے ضروریات کے تمام کاروباری مراکز، دکانیں بند رہیں گی۔

  • خصوصی عید بازار، چاند رات بازار، جیولری، سجاوٹی اشیا کی دکانیں غیر ضروری ہونے کی وجہ سے بند رہیں گی۔

صوبے میں اوقات کار کی بندش سے جن ضروری سروسز کو محدود عملے اور ایس او پیز کے ساتھ کام کے لیے استثنیٰ دیا گیا وہ مندرجہ ذیل ہیں:

  • ہسپتال/ میڈیکل کلینکس (بیوٹی کلینک کو اجازت نہیں)

  • صرف ادویات فروخت کرنے والی دکانیں (ادویات کے ساتھ دیگر اشیا فروخت کرنے والی دکانوں کو اجازت نہیں ہوگی/اگر اطلاق ہوا تو بی سروسز میں اجازت ہوگی)۔

  • یوٹیلیٹی خدمات کے دفاتر، عملہ (بجلی، قدرتی گیس، ٹیلی کام)

  • ضروری میونسپل خدمات (پانی کی فراہمی، ٹینکرز، سیوریج وغیرہ)

  • پیٹرول پمپس/ ایل پیجی/ سی این جی (ان کے ساتھ قائم دکانوں ریسٹورنٹس کو اوقات کار کے مطابق کھولنے کی اجازت ہوگی)۔

  • ای کامرس/ ہوم ڈلیوری/ ڈاک اور کوریئر سروسز کی مکمل ایس او پیز اور تربیت یافتہ عملے کے ساتھ اجازت ہوگی.

  • ویلفیئر آرگنائزیشن مثلاً ایدھی، چھیپا کو ضلعی انتظامیہ/قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت سے کام کرنے اور اشیائے خورونوش تقسیم کرنے کی اجازت ہوگی۔

  • کال سینٹرز، ضروری خدمات فراہم کرنے والوں کے کسٹمر سپورٹ سینٹرز

  • سیلولر کمپنیوں/ انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والے تکنیکی عملے

  • پرنٹ، الیکٹرانک میڈیا، اخباری اور تقسیم کار عملے

  • حکومتی ضروری دفاتر مثلاً بندرگاہ کا آپریشن، پی این ایس سی، کسٹم، آئی آر ایس، پوسٹ، ریلوے، پی ٹی سی ایل، بینکوں کے آپریشنز وغیرہ۔

خیال رہے کہ صوبائی حکومت نے عید الفطر کے پیش نظر 9 مئی سے سخت لاک ڈان کے نفاذ سے قبل 7 مئی جمعہ کے روز (آج) کاروباری مراکز پر سے پابندی اٹھالی تھی۔

مزید پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ: این سی او سی کا پنجاب، خیبر پختونخوا میں لاک ڈاؤن میں توسیع پر غور

دوسری جانب جن ضروری خدمات کو صبح 5 بجے سے شامل 7 بجے تک محدود اوقات میں جاری رکھنے کی اجازت ہوگی وہ مندرجہ ذیل ہیں:

  • اشیائے خورونوش کی دکانیں جس میں پھل، سبزی، مچھلی، گوشت اور چکن وغیرہ کی دکانیں شامل ہیں۔

  • بیکریز، دودھ دہی کی دکانیں (رات 9 بجے تک کھولی جاسکتی ہیں)

  • ریسٹورنٹس، کیفے سے کھانے پینے کی اشیا خریدنے کی اجازتے ہوگی اور مغرب کے بعد صرف گھر پر منگوانے کی اجازت ہوگی جانوروں کے چارے کی دکانیں، جانوروں کے ہسپتال وغیرہ

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر جاری ہے اور پڑوسی ملک بھارت کی ابتر صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے حکام عوام کو مسلسل ایس او پیز پر عملدرآمد کی تاکید کررہے ہیں۔

ایسے میں این سی او سی نے عیدالفطر کے موقع پر 9 سے 15 مئی تک عید کی تعطیلات دی تھی اور اس دوران ہر قسم کے گھومنے پھرنے کے مقامات بند کر کے عوام کے گھروں میں رہنے کی حکمت عمل وضع کی تھی۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں 966 کیسز سامنے آئے اور مزید 7 مریض لقمہ اجل بنے، صوبے میں اب تک 2 لاکھ 89 ہزار 646 افراد وائرس کا شکار اور 4 ہزار 698 اس کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024