• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بچپن میں تشکیل پانے والی غذائی عادات مستقبل میں موٹاپے سے بچاؤ کیلئے اہم

شائع June 2, 2021
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

کچھ افراد کا جسمانی وزن دیگر سے زیادہ ہوتا ہے جس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں۔

مگر اب پہلی بار دریافت کیا گیا کہ موٹاپے کی جڑیں زندگی کے پہلے سال سے جڑی ہوتی ہیں، یعنی اس وقت سے جب ماں دودھ پلانا چھوڑتی ہے۔

یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی۔

امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی اور برازیل کی Universidade Federal de Ciências da Saúde de Porto Alegre کی اس تحقیق میں پہلی بار بتایا گیا کہ بچپن سے ہی صحت بخش غذائی عادات کو اپنانا مستقبل میں موٹاپے سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

تحقیق کے مطابق پیدائش کے بعد پہلا سال وہ اہم ترین عرصہ ہوتا ہے جس یں کسی فرد کی ایسی عادات تشکیل پاتی ہیں جو زندگی بھر صحت کے رجحانات پر اثرانداز ہوتی ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جوانی یا درمیانی عمر میں موٹاپے سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ماؤں کو بچپن میں ہی بچوں کو صحت بخش غذا کا عادی بنایا جائے اور نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ایک ماں کے رویے کو بدلنا ممکن ہے۔

محققین نے بتایا کہ سب سے حیران کن امر یہ ہے تھا کہ ہمارے کنٹرول ٹرائل میں شامل ماؤں کی جانب سے بچوں کو الٹرا پراسیس غذائیں دی گئی، جن میں شکر اور چکنائی بہت زیادہ تھی اور وہ بھی 6 ماہ کی عمر سے۔

انہوں نے کہا کہ اس رویے سے وضاحت ہوتی ہے کہ پراسیس بے بی فوڈز کا ثقافتی اثر کتنا زیادہ ہے۔

تحقیق میں برازیل کے بچوں کے 31 نگہداشت کے مراکز میں ٹرائل کیا گیا تھا جو کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے کام کررہے تھے۔

وہاں تمام خاندانوں کو آگاہ کیا گیا کہ کونسی غذائیں جیسے بسکٹ، سافٹ ڈرنکس اور مٹھائیاں وغیرہ ایسی ہیں جو 2 سال سے کم عمر بچوں کو دینے گریز کرنا چاہیے ۔

اس مقصد کے لیے مراکز کے کمروں میں پوسٹرز لگائے گئے، والدین سے انٹرویو لیے گئے اور دیگر اقدامات کیے گئے۔

محققین نے 3 سے 6 سال کی عمر کے بچوں کے غذائی رجحانات کا ڈیٹا بھی اکٹھا کیا جبکہ یہ دیکھا گیا کہ ان کا جسمانی وزن کیا تھا۔

انہوں نے دریافت کیا کہ بسکٹوں، شکر، مٹھایوں، سافٹ ڈرنکس، نمکین اشیا، الٹرا پراسیس غذاؤں اور پاؤڈر چاکلیٹ کی شکل میں بچے ضرورت سے زیادہ زیادہ کیلوریز جزوبدن بناتے ہیں۔

تاہم انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ جن بچوں کو 2 سال کی عمر تک اوپر درج غذاؤں سے دور رکھا گیا، 6 سال کی عمر میں ان کی جسمانی دیگر سے کم تھی۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس سے عوامی صحت پر اثرات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ مستقبل میں موٹاپا کتنا عام ہوسکتا ہے جبکہ 6 سال کے بچوں میں موٹاپے کی شرح میں صرف ایک فیصد کمی لاکر ہر سال 1.7 ارب ڈالرز کے طبی اخراجات بچائے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچپن سے ہی اچھی غذائی عادات کو تشکیل دینا بعد کی عمر میں جسمانی وزن کو قابو میں رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف ہومین نیوٹریشن اینڈ ڈائیبیٹس میں شائع ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024