• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

انتخابات میں دھاندلی روکنے کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین واحد آپشن ہے، وزیر اعظم

شائع June 17, 2021
وزیر اعظم کو ملک میں انتخابی عمل میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر بریفنگ دی گئی — فائل فوٹو / ڈان نیوز
وزیر اعظم کو ملک میں انتخابی عمل میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر بریفنگ دی گئی — فائل فوٹو / ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انتخابی عمل میں دھاندلی روکنے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال واحد آپشن ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں ملک میں انتخابی عمل میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز، سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم، وزیر ریلوے اعظم خان سواتی، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب اور مشیر وزیر اعظم بابر اعوان شریک تھے۔

وزیر اعظم کو انتخابی اصلاحات کے ضمن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال اور قانون سازی کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیار کرنے کیلئے وزارت سائنس نے مزید وقت مانگ لیا

وزیر اعظم عمران خان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے انتخابی عمل میں استعمال میں شفافیت اور تمام آئینی تقاضوں کو پورا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت، ملک کے انتخابی عمل میں شفافیت یقینی بنانے کے حوالے سے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل میں دھاندلی روکنے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال واحد آپشن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں اور ہم ان کو انتخابی عمل میں لازمی شامل کریں گے۔

عمران خان نے وزرا و پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی انتخابی اصلاحات، الیکٹرانک ووٹنگ اور اوورسیز پاکستانیوں کو حق رائے دہی کا عمل جلد مکمل کیا جائے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اس سے قبل بھی کہہ چکے ہیں کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ٹیکنالوجی کا استعمال ہی انتخابات کی ساکھ کو برقرار رکھنے کا واحد حل ہے۔

انہوں نے اپوزیشن کو دعوت دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر ای وی ایم ماڈل میں سے انتخاب کریں جو انتخابات کی ساکھ بحال کرنے کے لیے ہمارے پاس دستیاب ہیں۔

مزید پڑھیں: الیکٹرانک ووٹنگ، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو حق رائے دہی دینے کا آرڈیننس چیلنج

گزشتہ ماہ اپنے ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے حال ہی میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم نے 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتائج کو متنازع بنانے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن انتخاب میں بی ای سی ٹیکنالوجی کی بدولت ایک بے قاعدگی بھی سامنے نہیں آسکی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک سال سے ہم اپوزیشن سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ تعاون کریں اور ہمارے موجودہ انتخابی نظام کی اصلاح میں مدد کریں۔

عمران خان نے کہا کہ ‘ہماری حکومت پرعزم ہے اور انتخابات میں شفافیت اور اس کی ساکھ بحال کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنے انتخابی نظام میں اصلاحات لائیں گے اور اپنی جمہوریت کو مضبوط کریں گے’۔

خیال رہے کہ مئی کے اوائل میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایک صدارتی آرڈیننس کی منظوری دی تھی جس کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کی خریداری کا پابند ہوگا اور آئندہ انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنا حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے اہل ہوں گے۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کے انتخابی اصلاحات کے معاملے پر اپوزیشن کو شامل کرنے کے لیے کابینہ کے اراکین کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کے محض دو روز بعد ہی صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت انتخابات (دوسری ترمیم) آرڈیننس 2021 کا اعلان کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024