• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

جوہر ٹاؤن دھماکا: پاکستان کبھی کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گا، شیخ رشید

شائع June 24, 2021
وزیر داخلہ کا جوہر ٹاؤن بم دھماکے پر خصوصی بیان—تصویر:ڈان نیوز
وزیر داخلہ کا جوہر ٹاؤن بم دھماکے پر خصوصی بیان—تصویر:ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہوئے دھماکے پر بیان جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ 'پاکستان کبھی کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گا'۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت کے دوران ملک میں آنے والا سیاسی و معاشی استحکام اور کورونا وبا کی کامیابی سے روک تھام، ملک دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتیں اس لیے انہوں نے دہشت گردی کا راستہ اپنانا شروع کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جوہر ٹاؤن میں ہوئے دھماکے کی تحقیقات کے سلسلے میں پنجاب پولیس کو اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جوہر ٹاؤن میں دھماکا، پولیس اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق

وفاقی وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ ہم مجرمان کے بہت نزدیک ہیں، پولیس جلد انہیں قانون کی گرفت میں لے کر قوم کو اچھی خبر سنائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ پاکستان میں انتشار و خلفشار کے خواہاں ہیں اور ملک کو دباؤ میں لانا چاہتے ہیں، پاکستان کبھی کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گا۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے افغانستان سے متصل سرحد پر 86 فیصد رقبے پرباڑ لگادی ہے جو آئندہ ایک سے ڈیڑھ ماہ میں مکمل ہوجائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ایرانی سرحد پر باڑ لگانے کا عمل وزارت داخلہ کے ماتحت جاری ہے جو 46 فیصد مکمل ہوگیا اور رواں برس ہی پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔

مزید پڑھیں:کسی دشمن کو ملک کا امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، شیخ رشید

شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ملک آگے بڑھے گا، امن آئے گا اور پاکستانی عوام اپنی افواج کے ساتھ مل کر ملک کے امن و سلامتی اور ترقی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔

جوہر ٹاؤن دھماکا

خیال رہے کہ 23 جون کو لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابقہ دھماکے میں 15 سے 20 کلو گرام غیرملکی ساختہ دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔

میڈیا سے گفتگو میں آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا تھا کہ 'دھماکا کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے گھر کے قریب ہوا'۔

انہوں نے مزید بتایا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں زخمی اور جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار حافظ سعید کے گھر کی سیکیورٹی پر تعینات تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024