• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ملک میں امریکی فوجیوں کا قیام عارضی ہے، شیخ رشید

شائع August 31, 2021
انہوں نے اپوزیشن کو اگلے انتخابات کی تیاری کا مشورہ دیا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے اپوزیشن کو اگلے انتخابات کی تیاری کا مشورہ دیا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے افغانستان سے آنے والے امریکی فوجیوں کی پاکستان میں طویل مدتی موجودگی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو غیر ملکی ملک میں قیام کریں گے انہیں 21 سے 30 دن کے ٹرانزٹ ویزے جاری کیے گئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ پاکستان، سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں واپس جانے والا ہے۔

وزیر داخلہ نے ڈان سے بات کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کے اس دعوے پر برہمی کا اظہار کیا کہ حکومت، وفاقی دارالحکومت میں امریکیوں کے لیے ہوٹلوں کی بکنگ کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: نئے، مہذب افغان طالبان بندوق کے بجائے بات جیت کو ترجیح دیں گے، شیخ رشید

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ طورخم بارڈر سے 2 ہزار 192 افراد پاکستان میں داخل ہوئے ہیں، جبکہ ایک ہزار 627 ہوائی راستے سے اسلام آباد پہنچے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ چمن بارڈر سے کم تعداد میں لوگ آئے تھے۔

شیخ رشید احمد نے واضح کیا کہ بہت سے لوگ روزانہ کی بنیاد پر چمن بارڈر کے ذریعے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفر کرتے ہیں، بہت سے افغان اس سرحد سے پاکستان میں داخل ہوئے اور اپنے ملک لوٹ گئے، یہ ایک عام سرگرمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے آنے والوں کو ویزوں کا اجرا پیسہ کمانے کی مشق نہیں ہے، اس سرگرمی کے ذریعے فنڈز پیدا کرنے کا کوئی ہدف مقرر نہیں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان سفیر کی بیٹی اغوا نہیں ہوئی، یہ ‘انٹرنیشنل سازش’ ہے، شیخ رشید

انہوں نے نشاندہی کی کہ ان لوگوں سے عام ویزا فیس وصول کی جارہی ہے، جبکہ آمد پر ویزا مفت میں جاری کیا جا رہا ہے۔

طورخم اور چمن سرحدوں سے پاکستان میں داخل ہونے والے افراد کی کیا حیثیت ہے؟ سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے بتایا کہ ان میں سے کسی کو بھی مہاجر کا درجہ نہیں دیا گیا۔

علاوہ ازیں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کابل ایئرپورٹ کے باہر جمعرات کے خودکش حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں تارکین وطن کی بڑی آمد کا اندیشہ تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔

شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان ایک ’ ذمہ دار ملک‘ ہے اور یہ قومی سلامتی اور بین الاقوامی توقعات کے اپنے فرائض کو پورا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان امن عمل میں تاریخی کردار ادا کیا ہے، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان سے زیادہ کسی اور ملک نے قربانیاں نہیں دیں۔

اسلام آباد کی جانب مارچ

حکومت مخالف سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اسلام آباد کی طرف مارچ کے اعلان کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ قانون اور آئین کے مطابق سلوک کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: میری جان کو خطرہ ضرور ہے لیکن گھبرانے والوں میں سے نہیں، شیخ رشید

تاہم انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وزیر اعظم عمران خان کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور کہا کہ اپوزیشن حکومت کو گرانے کی اس کوشش میں ناکام ہو جائے گی جب ملک تیزی سے بدلتے ہوئے علاقائی منظر نامے کی وجہ سے بہت بڑے چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔

انہوں نے اپوزیشن کو اگلے انتخابات کی تیاری کا مشورہ دیا اور کہا کہ ملک میں اگلے انتخابات سے قبل بدعنوانی کے مقدمات بھی اپنے منطقی انجام تک پہنچنے کی توقع رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی مذہبی جماعتوں کو پاکستان کے مثبت تاثر کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024