• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان میں اپریل 2020 کے بعد کورونا کی کم ترین شرح رپورٹ

شائع October 28, 2021
این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا کیسز کی مثبت شرح 1.34 فیصد ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا کیسز کی مثبت شرح 1.34 فیصد ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

جہاں دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے وہی پاکستان میں مثبت کیسز کی تعداد میں بتدریج کمی دیکھی جارہی ہے اور یہ شرح گزشتہ سال اپریل کے بعد کم ترین سطح پر آگئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 13 مریض انتقال کر گئے جبکہ 516 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

وفاقی وزیر برائے ترقی، منصوبہ بندی و اقدامات اور سربراہ نیشنل کمانڈ اور آپریشن سینٹر (این سی او سی) اسد عمر نے سوشل میڈیا پر پیش رفت کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح 1.35 فیصد پر آگئی

وفاقی وزیر نے ٹوئٹ کیا کہ الحمداللہ کورونا وائرس کی آغاز سے اب تک ہمارے پاس مثبت کیسز کی تعداد کم ترین ہوچکی ہے، ایسے مریضوں کی تعداد بھی بہت کم ہے جن کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ یومیہ اموات کی تعداد بھی سال میں کم ترین ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ویکسی نیشن کے مثبت اثرات ظاہر ہو رہے ہیں لیکن ویکسی نیشن مہم جاری ہے، گزشتہ روز کورونا سے عالمی سطح پر 7 ہزار 500 اموات ہوئیں۔

این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا کیسز کی مثبت شرح 1.34 فیصد ہے جبکہ ایک ہزار 445 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مثبت کیسز کی شرح 2 فیصد سے نیچے آگئی

ملک بھر میں اب تک ویکسین کی 10 کروڑ 20 لاکھ 67 ہزار 945 خوراکیں لگائی جاچکی ہیں جن میں سے 6 کروڑ 93 لاکھ 41 ہزار 110 شہریوں کو ویکسین کی ایک خوراک لگائی گئی ہے جبکہ 3 کروڑ 93 لاکھ 3 ہزار 110 افراد ویکسین کی مکمل خوراکیں حاصل کر چکے ہیں۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے سائنسی ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ مثبت پیش رفت ہے، لیکن اب یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مریضوں کی بڑی تعداد کورونا وائرس کے بجائے ڈینگی میں مبتلا ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’مثبت شرح آبادی کی بنیاد پر سروے کا حقیقی عکس واضح نہیں کر سکتی کیونکہ یہ نمونوں کی تعداد پر انحصار کرتا ہے‘۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ملک میں اس وقت 4 بیماریاں کورونا وائرس، ڈینگی بخار، ملیریا اور ٹائیفائیڈ ہیں جن کی علامتیں یکساں ہیں، جس کی وجہ سے متعدد مریض ڈینگی و دیگر ٹیسٹ کرواتے ہیں اور ان ہی سے متعلق احتیاط کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے کیسز اور مثبت شرح میں کمی کا رجحان شروع

جامعہ ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ برطانیہ سمیت دیگر ممالک میں کورونا وائرس سے حالات بگڑ رہے ہیں جہاں لوگوں نے ویکسین کی تین خوراکیں حاصل کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میری تجویز ہے کہ شہری معیاری طریقہ کار (ایس او پیز) پر سختی سے عمل درآمد کریں، ویکسین لگوائیں اور گلی محلے میں چلائی جانے والی ویکسین مہم میں تعاون کریں تاکہ ملک میں ایک بار بھر کیسز کی شرح میں اضافہ نہ ہو۔

ادھر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ ہفتے عالمی سطح پر ہفتہ وار کیسز اور اموات کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا، اس دوران دنیا بھر میں 29 لاکھ نئے مریضوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ 49 ہزار اموات رپورٹ ہوئیں، جس کی شرح میں بالترتیب 4 اور 5 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024