• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’لاہور میں اسموگ ڈینگی اور کورونا سے بڑا معاملہ ہے‘

شائع November 19, 2021
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے جیل روڈ کوسگنل فری کرنےکا آئیڈیا جس کا بھی تھا اس سے خرابی ہوئی—فائل فوٹو: ہائی کورٹ ویب سائٹ
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے جیل روڈ کوسگنل فری کرنےکا آئیڈیا جس کا بھی تھا اس سے خرابی ہوئی—فائل فوٹو: ہائی کورٹ ویب سائٹ

لاہور ہائی کورٹ میں آلودگی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) منتظر مہدی نے عدالت کو بتایا ہے کہ لاہور میں اسموگ ڈینگی اور کورونا سے بڑا معاملہ ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے آلودگی سے متعلق ہارون فاروق اور شیراز ذکا وغیرہ کی درخواستوں پر سماعت کی۔

سماعت میں جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ آج اسموگ بہت زیادہ ہے لیکن وزیر ماحولیات مانتے ہی نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: اسموگ کے باعث نجی دفاتر میں 50 فیصد حاضری کی ہدایت

دورانِ سماعت سی ٹی او)لاہور منتظر مہدی نے عدالت کو بتایا کہ گلاب دیوی انڈر پاس کے باعث والٹن روڈ پر ٹریفک بڑھی اور گڑھے بن گئے جس کی وجہ ٹریفک بلاک ہوتی ہے۔

انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تجاوزات کے خاتمے کے لیے مختلف محکموں کو 93 خطوط لکھے جا چکے ہیں لیکن کچھ نہیں ہوا۔

سی ٹی او نے تجویز دی کہ ٹو اسٹروک گاڑیوں پر پابندی لگانی چاہیے جو بہت زیادہ دھواں چھوڑتی ہیں۔

انہوں نے اسموگ کو ڈینگی اور کووِڈ سے بڑا معاملہ قرار دیا جس پر جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ اسموگ پر فوری اقدامات کے ساتھ طویل مدتی منصوبہ بندی بھی کرنا ہو گی۔

مزید پڑھیں:لاہور میں آلودگی پر قابو پانے کیلئے 5 اینٹی اسموگ اسکواڈز تشکیل

سی ٹی او نے کہا کہ ون فائیو پر زیادہ کالز مظاہروں کی وجہ سے ٹریفک جام کی آتی ہیں، ایک سال کے دوران لاہور میں 7 بڑے جلسوں سمیت 2 ہزار 43 مظاہرے اور مختلف واقعات ہوئے جو ٹریفک جام کا سبب بنے۔

سی ٹی او نے کہا کہ وہ منی ٹیپا، منی ایل ڈی اے کے کام کے ساتھ تجاوزات بھی ہٹاتے ہیں۔

جس پر جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ مجھے خطرہ ہے کہ آپ اچھے کام کر رہے ہیں کہیں آپ کا تبادلہ نہ ہو جائے، انہوں نے حکم دیا کہ سی ٹی او کا تبادلہ نہ کیا جائے تاکہ چیزیں بہتر ہو جائیِں۔

ساتھ ہی عدالت نے ون وے کی خلاف ورزی پر 2 ہزار روپے کا چالان کرنے کا حکم دیا اور تمام متعلقہ محکموں کو فوکل پرسن مقرر کرنے کی ہدایت کر دی جو اسموگ کے خاتمے کے لیے سی ٹی او کو قلیل مدتی اقدامات تجویز کریں۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور کو دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دے دیا گیا

سی ٹی او نے بتایا کہ وہ سڑکوں کے موڑ پر بیریئرز لگاتے ہیں تو وہ چوری ہو جاتے ہیں، جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ جیل روڈ کا کچھ کرنا ہوگا، سگنل فری ہونے سے بہت خرابی ہوئی ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے جیل روڈ کوسگنل فری کرنےکا آئیڈیا جس کا بھی تھا اس سے خرابی ہوئی، لوگ سڑک پار نہیں کر سکتے۔

بعد ازاں عدالت نے لاہور کا روڈ مینیجمنٹ پلان بنانے کا حکم دیتے ہوئے میئر لاہور کو منگل کے روز طلب کر لیا۔

ساتھ ہی اسموگ کے خاتمے کے لیے ٹیپا، ایل ڈی اے، کنٹونمنٹ بورڈ اور متعلقہ محکموں کو تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024