• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

زیر آب کیبل میں خرابی کے بعد انٹرنیٹ کے متبادل ذرائع کا انتظام کرلیا، پی ٹی سی ایل

شائع December 21, 2021
پی ٹی سی ایل نے کہا کہ متبادل کا انتظام کیا گیا ہے— فائل فوٹو: شٹراسٹاک
پی ٹی سی ایل نے کہا کہ متبادل کا انتظام کیا گیا ہے— فائل فوٹو: شٹراسٹاک

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے کی رپورٹس پر کہا ہے کہ بین الاقوامی زیرآب کیبل میں خرابی پر انٹرنیٹ کے متبادل ذرائع کا انتظام کر لیا گیا ہے۔

پی ٹی سی ایل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘اے اے ای-ون(ایشیا-افریقہ-یورپ-ون) سے ریفرینس کےساتھ انٹرنیشنل زیرآب کیبل منقطع ہوگئی ہے، ہم نے پاکستان میں انٹرنیٹ کے استعمال کی ضروریات پوری کرنے کے لیے متبادل ذریعے کا انتظام کرلیا ہے’۔

یہ بھی پڑھیں: زیرآب کیبلز میں خرابی سے پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہونے کا امکان

بیان میں کہا گیا کہ اقدامات کے ‘نتیجے میں صارفین نے کیبل کٹ جانے کے باجود خدمات میں بغیر کسی بڑے خلل کے بہتری دیکھی’۔

اے اے ای-ون 25 ہزار کلومیٹر کنسورشیم کیبل سسٹم ہے جو جنوب مشرقی ایشا کو براستہ مصر یورپ سے ملاتا ہے۔

اس نظام سے ہانگ کانگ، ویت نام، کمبوڈیا، تھائی لینڈ، ملائیشیا، سنگاپور، میانمار، بھارت، پاکستان، عمان، متحدہ عرب امارات، قطر، یمن، جبوتی، سعودی عرب، مصر، یونان، اٹلی اور فرانس جڑے ہوئے ہیں۔

اے ای ای-ون کیبل سسٹم 100 گیگابائیٹس فی سیکنڈ ٹرانسمیشن ٹیکنالوجی فراہم کرتا ہے، جس کے ساتھ کم ازکم 40 ٹیرابائیٹس فی سیکنڈ ڈیزائن کی صلاحیت ہے۔

پی ٹی سی ایل نے یقین دہانی کروائی کہ انٹرنیٹ کی صلاحیت اگلے چند روز میں مزید بہتر کی جائے گی تاکہ مسائل حل ہوں۔

مزید پڑھیں: زیرآب کیبل میں خرابی سے پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز متاثر

بیان میں کہا گیا کہ ‘تاہم صارفین نظام مزید بہتر کرنے تک ملک بھر میں سروسز میں معمولی مشکلات کا سامنا کرسکتےہیں’۔

بعد ازاں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بھی بیان جاری کیا اور کہا کہ انٹرنیشل زیرآب کیبل میں کراچی کے قریب رکاوٹ رپورٹ ہوئی تھی، جس سے کام کے عروج کے وقت انٹرنیٹ ٹریفک میں اثر پڑا تھا۔

پی ٹی اے کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘رکاوٹ دور کرنے کے لیے کام جاری ہے، جو بہتر ہونے میں مزید وقت لے سکتا ہے’۔

مزید کہا کہ سروس فراہم کرنے والوں کی جانب سے متبادل فراہم کیا گیا ہے اور اضافی بینڈوڈتھ حاسل کرلیا ہے تاکہ ملک میں انٹرنیٹ کے استعمال کی ضرورت پوری کی جائے اور بلاتعطل سروس فراہم کی جائے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں صارفین کو اکتوبر میں بھی انٹرنیٹ میں رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا تھا جب زیر آب کیبل میں متحدہ عرب امارات میں فجیرہ کے قریب مسئلہ سامنے آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: زیر آب کیبل کی خرابی سے پاکستان میں انٹرنیٹ سست روی کا شکار

اسی طرح رواں برس فروری میں مصر میں ابو تلات کے قریب بین الاقوامی زیر آب کیبل سسٹم میں خرابی کے نتیجے میں پاکستان بھر کے صارفین کو انٹرنیٹ سروسز تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہوا تھا۔

اس مسئلے کو بعد ازاں ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس نے ٹھیک کردیا تھا، جو زیرآب کیبلز کے انٹرنیشنل لینڈنگ اسٹیشنز کا لائسنس یافتہ اداروں میں سے ایک ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024