• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

اومیکرون کیسز: بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس اگلے ہفتے تک ملتوی

شائع January 13, 2022
اجلاس کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی
اجلاس کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی

ملک بھر میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیشِ نظر تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلے کے لیے آج ہونے والا بین الصوبائی وزرائے تعلیم کااجلاس ملتوی کردیا گیا۔

وزارت تعلیم کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق اجلاس اگلے ہفتے تک ملتوی کیا گیا ہے۔

اجلاس کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

صوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس آج 11 بجے ہونا تھا، اجلاس میں کورونا وبا اور اسکولوں سے متعلق جائزہ لیا جانا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں کورونا کے مزید 3 ہزار 19 کیسز، مثبت شرح 6.12 فیصد ہوگئی

تعلیمی اداروں کی بندش کا فیصلہ سب سے آخر میں ہونا چاہیے، وزیر تعلیم پنجاب

تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ’یہ سوال بار بار کیا جارہا ہے کہ تعلیمی ادارے بند ہو رہے ہیں یانہیں؟ میرے خیال میں اسکولز بند کرنے سے پہلے دیگر سماجی سرگرمیوں پر پابندی کی ضرورت ہے‘

مراد راس نے کہا کہ ’تعلیمی اداروں کی بندش سب سے آخر میں ہونی چاہیے‘۔

صوبائی وزیر تعلیم نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ’پہلے ہی گزشتہ دو برسوں میں بچوں کی تعلیم کو ناقابل تصور نقصان ہوچکا ہے‘۔

مزید پڑھیں: دنیا بھر میں اومیکرون کے برق رفتاری سے پھیلنے کی وجہ سامنے آگئی

کورونا کا پھیلاؤ تیزی سے جاری

واضح رہے کہ ملک بھر میں ’اومیکرون‘ ویرینٹ کے پھیلاؤ کے باعث انفیکشنز کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور گزشتہ سال 15 ستمبر کے بعد یعنی تقریباً 4 ماہ بعد کورونا کیسز کی یومیہ تعداد 3 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 3 ہزار 19 نئے کیسز سامنے آگئے ہیں، مثبت کیسز کی شرح 6 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے۔

کورونا کا شکار مزید 5 مریض بھی انتقال کر گئے جس کے بعد کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 28 ہزار 992 ہوگئی ہے۔

گزشتہ ہفتے سربراہ این سی او سی اسد عمر نے بتایا تھا کہ 12 سے 15 سال تک کی عمر کے بچوں میں بھی کورونا وائرس سے بیمار ہونے اور کچھ کیسز میں شدید بیماری کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں، اس لیے انہیں بھی ضرور ویکسین لگوائی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024