کووڈ 19 سے دوران حمل سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، تحقیق
کووڈ 19 سے متاثر حاملہ خواتین میں حمل کی عام پیچیدگیوں کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے زیرتحت ہونے والی اس تحقیق میں 17 امریکی ہسپتالوں میں زیرعلاج رہنے والی 13 ہزار سے زیادہ حاملہ خواتین کو شامل کیا گیا تھا، جن میں سے 24 سو میں کووڈ کی تشخیص ہوئی۔
سب خواتین کے ہاں بچوں کی پیدائش یکم مارچ سے 31 دسمبر 2020 کے دوران ہوئی اور محققین نے بیماری سے محفوظ رہنے والی خواتین کے گروپ کا موازنہ کووڈ کا سامنا کرنے والی حاملہ خواتین سے کیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ کووڈ سے محفوظ رہنے والی خواتین کے مقابلے میں اس سے متاثر ہونے والی خواتین میں پیچیدگیوں کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ گیا۔
کووڈ کی معتدل سے سنگین شدت کا سامنا کرنے والی خواتین میں سنگین پیچیدگیوں کی شرح 26.1 فیصد تھی جبکہ دوسرے گروپ میں یہ شرح 9.2 فیصد تھی۔
اسی طرح کووڈ سے متاثر خواتین میں آپریشن سے بچوں کی پیدائش کا امکان 45.4 فیصد رہا جبکہ دوسرے گروپ میں 2.4 فیصد تھا۔
بچوں کی قبل از وقت پیدائش کی شرح 26.9 فیصد دریافت ہوئی جبکہ دوسرے گروپ میں یہ 14.1 فیصد رہی۔
مردہ بچے کی پیدائش یا پیدائش کے بعد موت کی شرح کی .5 فیصد رہی۔
کووڈ کی معمولی یا بغیر علامات والی بیماری کو کسی بھی قسم کے سنگین اثرات سے منسلک نہیں کیا گیا۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے حاملہ بلکہ بچوں کو پیدا کرنے والی عمر کی خواتین کی ویکسنیشن کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویکسنیشن کے ساتھ ساتھ دیگر احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنا بھی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ اسی طرح حاملہ خواتین اور ان کے بچوں کو بہتر تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف دی امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئے۔