• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

بھارت کی جوہری صلاحیت پر پاکستانی تشویش دنیا تسلیم کرنے لگی ہے، مشیر قومی سلامتی

شائع March 24, 2022
معید یوسف نے بھارت کی غیرذمہ داری کو اجاگر کرنے کا عزم ظاہر کیا—فائل/فوٹو: ریڈیو پاکستان
معید یوسف نے بھارت کی غیرذمہ داری کو اجاگر کرنے کا عزم ظاہر کیا—فائل/فوٹو: ریڈیو پاکستان

مشیرقومی سلامتی معید یوسف نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی حالیہ قرارداد پر بھارت کے احتساب کے لیے دباؤ میں اضافے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جوہری صلاحیتوں کے بارے میں ‘پاکستان کی طویل تشویش کو دنیا تسلیم کرنے لگی ہے’۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر طویل بیان میں معید یوسف نے کہا کہ اجلاس کے شرکا کو پاکستانی حدود میں بھارتی میزائل گرنے کے بعد خطے کو درپیش خطرات اجاگر کیا، جس کے بارے میں پڑوسی ملک کا دعویٰ ہے کہ اتفاقی طور پر فائر ہوا۔

مزید پڑھیں: 'بھارت نے اتفاقی طور پر فائر ہونے والے میزائل کے بارے میں فوری آگاہ کیوں نہیں کیا'

انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد اعلامیہ سے عالمی سطح پر نئی دہلی کے احتساب اور مذکورہ واقعے کی شفاف اور مشترکہ تحقیقات کے لیے مطالبات میں اضافہ ہوگا۔

قبل ازیں گزشتہ روز غیرملکی نمائندوں نے اسلام آباد میں او آئی سی کی کونسل برائے وزرائے خارجہ کے 48 ویں اجلاس میں شرکت کی تھی جہاں پاکستان میں 9 مارچ کو بھارتی میزائل گرنے کے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

اجلاس کے شرکا نے پاکستان کے مشترکہ تحقیقات کے ذریعے حقائق سامنے لانے کے مطالبے کی حمایت کی تھی۔

خیال رہے کہ 10 مارچ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے ایئر فورس کے افسر کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس میں بتایا تھا کہ 9 مارچ کو 6 بج کر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک 'شے' نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔

میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارتی مشکوک ’شے‘ نے پنجاب کے شہر ’میاں چنوں‘ کے قریب پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی اور بھارت بتائے کہ وہاں کیا ہوا اور کس مقصد کے لیے خلاف ورزی کی گئی۔

پریس کانفرنس کے دوران ایئر فورس کے افسر نے بھارتی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ پاک فضائیہ نے اس مشکوک ’شے‘ کی مکمل نگرانی کی اور اسے گرایا۔

یہ بھی پڑھیں: کور کمانڈرز کانفرنس کا پاکستان میں بھارتی میزائل گرنے پر اظہار تشویش

بعد ازاں بھارت نے بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تصدیق کی تھی اور بھارتی وزارت دفاع نے بتایا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔

پاکستان نے بھارت کی وضاحت پر نئی دہلی سے سوال کیا تھا کہ ‘اتفاقی’ طور پر فائر ہونے والے میزائل کے بارے میں فوری آگاہ کیوں نہیں کیا گیا۔

مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے ٹوئٹس میں کہا کہ او آئی سی اجلاس میں وزرائے خارجہ نے بھی پاکستان میں حال ہی میں گرنے والے بھارتی میزائل کی وجہ سے خطے کو درپیش خطرات کا اعتراف کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے غیرذمہ دار ہوگیا ہے اور اس حوالے سے دنیا پاکستان کی طویل تشویش کو تسلیم کرنے لگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو ممالک بھارت سے ممکنہ طور پر میزائل اور دیگر ہتھیار خریدنا چاہتے تھے ان کے خیالات فطری طور پر بٹ گئے ہیں۔

معید یوسف نے زور دیا کہ بھارت سے غلط فائر ہونا والے میزائل کا معاملہ بین الاقوامی تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی حدود میں میزائل غلطی سے گرا، بھارت کا اعتراف

انہوں نے کہا کہ اس واقعے کو ختم کرنے کی بھارتی کوشش سے اس کی شدت کم نہیں ہوسکتی ہے کیونکہ بھارت نے پاکستان کے مشترکہ تحقیقات کے مطالبے پر خاطر خوا جواب نہیں دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی نام نہاد اندرونی تحقیقات عالمی برادری کے لیے سوچنے کا مقام ہے۔

مشیر قومی سلامتی نے مزید کہا کہ بھارت کے جوہری پروگرام کے خطرات کے بارے میں پاکستان دنیا کو مسلسل آگاہ کرتا رہے گا اور ہر صورت جارحیت کو شکست دیتے ہوئے استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024