• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پشاور موڑ تا اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو بس سروس کیلئے 30 بسیں چین سے روانہ

شائع April 24, 2022
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ سیکریٹریٹ اور صدر سے آنے والے لوگ اسٹیشن سے نکلے بغیر ایئرپورٹ میٹرو لائن پر سوار ہو سکتے ہیں— فوٹو: محمد عاصم
چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ سیکریٹریٹ اور صدر سے آنے والے لوگ اسٹیشن سے نکلے بغیر ایئرپورٹ میٹرو لائن پر سوار ہو سکتے ہیں— فوٹو: محمد عاصم

پشاور موڑ سے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ میٹرو بس سروس کے لیے بسیں بالآخر چین سے روانہ کر دی گئی ہیں اور توقع ہے کہ اگلے ماہ کے وسط تک وفاقی دارالحکومت پہنچ جائیں گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سروس کی رفتار بڑھانے کے لیے سی ڈی اے کے چیئرمین عامر علی احمد نے بس سروس چلانے کے لیے فراہم کردہ ٹیم میں افسران کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔

سی ڈی اے نے بس روٹ کے ٹھیکیدار ’نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے)‘ کو بھی خط لکھا ہے کہ وہ تمام سول ورکس کو جلد از جلد مکمل کرکے اسٹیشنز اور روٹ آپریٹرز کے حوالے کرے۔

سی ڈی اے کے چیئرمین نے بس ٹریک کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور پراجیکٹ ڈائریکٹر (پی ڈی) اور ان کی ٹیم کی جانب سے سائٹ پر بریفنگ لی، ٹیم کے ارکان کی تعداد 3 افراد سے بڑھا کر 10 کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے پشاور موڑ تا اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو بس کا افتتاح کردیا

پراجیکٹ ڈائریکٹر قاضی عمر نے کہا کہ 30 بسیں ژین جیانگ کی ایک ملحقہ بندرگاہ سے جہاز پر لادی گئیں کیونکہ شنگھائی شہر اور اس کی بندرگاہ پر کورونا کیسز میں دوبارہ اضافہ ہونے کی وجہ سے سخت لاک ڈاؤن ہے۔

عام حالات میں جہاز کو کراچی کی بندرگاہ تک پہنچنے میں تقریباً 18 دن اور کلیئرنس کے لیے مزید ایک ہفتہ لگتا ہے۔

سی ڈی اے کے چیئرمین کو بتایا گیا کہ اسلام آباد پہنچنے کے بعد بسوں کو بس اسٹیشنز کے مطلوبہ ڈیجیٹل سافٹ ویئر اور الیکٹرانکس کے ساتھ ہم آہنگ ہونے میں تقریباً 3 دن لگیں گے۔

چیئرمین نے کہا کہ تمام سول ورکس اور آپریشنل ضروریات کو 2 سے 3 ہفتوں میں مکمل کرنا ہوگا تاکہ بسوں کے آنے تک تمام مقامی انفرااسٹرکچر کو تیار کیا جاسکے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا اسلام آباد میٹرو اسٹیشن کا دورہ، منصوبے میں تاخیر کی تحقیقات کا حکم

مزید برآں سی ڈی اے کی اعلیٰ انتظامیہ نے فیض احمد فیض اسٹیشن پر راولپنڈی-اسلام آباد اور ایئرپورٹ میٹرو بس سروسز کو جوڑنے کا مشاہدہ کیا۔

یہ اسٹیشن ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے قریب واقع ہے اور مختلف بس سروسز کے لیے 2 علیحدہ علیحدہ پلیٹ فارمز کی نشاندہی کی گئی ہے۔

فیض احمد فیض اسٹیشن پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سی ڈی اے کے چیئرمین نے کہا کہ ’فیض احمد فیض جنکشن کا آزمائشی جائزہ آج کامیابی کے ساتھ کیا گیا اور ڈیجیٹائزیشن سے متعلق مختصر ٹرائلز کے بعد شیڈول تیار کر لیا جائے گا، جس کے بعد یہاں پیر سے باقاعدہ سروس شروع ہو جائے گی‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیکریٹریٹ اور صدر سے آنے والے لوگ اسٹیشن سے نکلے بغیر ایئرپورٹ میٹرو لائن پر سوار ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'مری روڈ پر صرف میٹرو بسیں چلیں گی'

اس کے ساتھ ہی میٹرو بس ڈپو پشاور موڑ پر ایک عارضی آپریشن کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (او سی سی) قائم کر کے آپریشنل کر دیا گیا ہے جہاں ٹکٹ کے ساتھ ساتھ کیمروں سے 24 گھنٹے نگرانی شروع کر دی گئی ہے۔

ایک فرم ’انجوائیر‘ کو اسمارٹ ٹکٹنگ اور او سی سی کی تنصیب کا ٹھیکہ 98 کروڑ روپے میں دیا گیا ہے اور اسی فرم کو 2 ارب 98 کروڑ روپے میں 10 سال کے لیے مینٹیننس اور آپریشن کی خدمات انجام دینے کا ٹھیکہ دیا گیا ہے۔

ان سروسز میں پلیٹ فارم پر خودکار گیٹس کے آپریشن اور دیکھ بھال اور دیگر سہولیات بشمول لفٹ، ایسکلیٹرز، جنریٹر وغیرہ شامل ہیں۔

بس سروس چلانے کا معاہدہ فیصل موورز نے 10 سال کے لیے 149 روپے فی کلومیٹر کے حساب سے حاصل کیا ہے جس کی کم از کم گارنٹی 60 ہزار کلومیٹر سالانہ ہے۔

تاہم مختلف اسٹیشنز کے دورے کے دوران سول ورکس میں نمایاں کمی دیکھی گئی، جس میں متعدد مقامات پر ٹائلیں غائب یا ٹوٹی ہوئی ہیں اور بجلی اور پینٹ کا کام جاری ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024