• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اگر مارکیٹیں اوقات درست کرلیں تو 3500 میگاواٹ بجلی بچ سکتی ہے، خواجہ آصف

شائع June 5, 2022
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ  مشکل حالات ہیں مشکل فیصلوں کی ضرورت ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مشکل حالات ہیں مشکل فیصلوں کی ضرورت ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

وزیر دفاع خواجہ آصف نے دوپہر 1 بجے سے رات 1 بجے تک مارکیٹیں کھولنے کی مخالف کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ 365 دن سورج سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مارکیٹیں صرف دن میں کھولی جائیں۔

وزیر دفاع کی طرف سے یہ تجویز ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک میں جاری شدید بحران کے دوران بجلی بچانے کے لیے پالیسی سازوں کی طرف سے حل تلاش کیے جارہے ہیں۔

خواجہ آصف نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ ’ہماری مارکیٹیں دوپہر 1 بجے کھلتی ہیں اور رات 1 بجے بند ہوتی ہیں، دنیا میں یہ کہیں نہیں ہوتا، اللہ نے ہمارےوطن کو 365 دن سورج کی روشنی بخشی ہے، ہم اندھیرے میں لائٹ جلا کر کاروبار کرتے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر مارکیٹیں اپنے اوقات درست کر لیں تو کراچی کے بغیر 3 ہزار 500 میگاواٹ بجلی بچتی ہے، مشکل حالات ہیں مشکل فیصلوں کی ضرورت ہے‘۔

مزید پڑھیں: لوڈشیڈنگ پر وزیر اعظم کا اظہار برہمی، وزرا، افسران کی وضاحتیں مسترد کردیں

وفاقی وزیر کی جانب سے یہ تجویز وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے ’ہنگامی منصوبے‘ کے لیے پانچ گھنٹے کے طویل اجلاس کے ایک روز بعد سامنے آئی ہے، جس کا مقصد بجلی کی بندش کو کم کرنا ہے کیونکہ بجلی کے 7 ہزار میگاواٹ کے شارٹ فال نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

گزشتہ روز اجلاس میں شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لیے 24 گھنٹوں میں کوئی منصوبہ تیار کریں۔

وزیر اعظم کی طرف سے یہ اجلاس ملک میں جاری لوڈشیڈنگ کے مسئلے اور عام شہریوں باالخصوص کاروباری برادری کو درپیش مسائل پر غور کے لیے طلب کیا گیا تھا، جس میں وفاقی وزرا اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی والوں کیلئے بجلی کے نرخوں میں 4.83 روپے فی یونٹ کا اضافہ

یہ اجلاس ملک کے مختلف حصوں میں گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد منعقد ہوا جس کی وجہ سے عوام کو شدید گرمی میں پریشانی کا سامنا ہے۔

اجلاس کے بعد بیان میں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ ’وزیر اعظم نے متعلقہ حکام سے 24 گھنٹوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کے حوالے سے ہنگامی منصوبہ طلب کیا ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024