• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

مشکل فیصلے کیے ہیں، ضرورت پڑی تو مزید کریں گے، وزیراعظم

شائع June 21, 2022
وزیراعظم شہباز شریف وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم شہباز شریف وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پچھلی حکومت کی بدترین معاشی پالیسیوں اور ناقص کارکردگی کی وجہ سے بڑا معاشی چیلنج ملا لیکن ہم اس ذمے داری کو نبھائیں گے، ہم نے مشکل فیصلے کیے ہیں اور اگر ملک کی معیشت کو سدھارنے کیلئے مزید مشکل فیصلے کرنے پڑے تو وہ بھی کریں گے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں جو حکومت ملی اس میں پچھلی حکومت کی بدترین معاشی پالیسیوں، ناعاقبت اندیشی اور بے انتہا ناقص کارکردگی کی بنا پر ہمیں بہت بڑا معاشی چیلنج ملا۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف ڈیل میں تاخیر روپے پر بھاری، ڈالر 212 کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا

ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ دنیا میں تیل اور پیٹرول کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں لیکن پچھلی حکومت نے جاتے جاتے ان کی قیمتیں کم کر کے حکومت کے لیے ایک جال بچھایا جو 100فیصد بدنیتی پر مبنی فیصلہ تھا، اگر ان کو عوام کی خوشحالی اور مسائل کا درد ہوتا تو وہ ساڑھے تین سال حکومت کے دوران کوئی تو مثال چھوڑ جاتے جس سے ہم یہ کہتے کہ انہوں نے عوام کی بہبود کے لیے کام کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ دنیا میں معاشی صورتحال بے انتہا گمبھیر ہے، تیل، پیٹرول اور دیگر اجناس کی عالمی قیمتیں بہت تیزی سے بڑھ رہی ہیں لیکن ہم نے اس بجٹ میں فیصلہ کیا کہ جہاں ہمیں پیٹرول اور تیل کی قیمتیں مجبوراً بڑھانی پڑیں، وہیں ہم نے سات کروڑ لوگوں کے لیے ریلیف مہیا کیا جس کے ذریعے دو ہزار روپے مہینہ ہیلپ لائن کے ذریعے کروڑوں لوگوں کو دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بجٹ میں فیصلہ کیا کہ غریب آدمی پر پڑنے والے بوجھ کو بانٹیں گے اور صاحب ثروت لوگوں پر ٹیکس لگائیں گے تاکہ غریب کو یقین ہو جائے کہ اگر ان پر بوجھ آیا ہے تو ہم امیر ترین طبقے پر بھی ٹیکس لگا رہے ہیں اور مجھے خوشی ہے کہ وہ اس موقع پر خوشی کے ساتھ قوم کا ساتھ دیں گے، ایثار اور قربانی کا مظاہرہ کریں گے جس کی بدولت ہم کئی سو ارب ٹیکس اکٹھا کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم اس ذمے داری کو نبھائیں گے، ہم نے مشکل اور بے باک فیصلے کیے ہیں، مزید بھی کرنے پڑے تو کریں گے تاکہ اس ملک کی معیشت کو سدھارا جا سکے اور پاکستان کی معیشت کو ہم مضبوط کر سکیں، اس کے لیے ہم کسی بھی قدم سے نہیں ہچکچائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ جلد ہوجائے گا، مفتاح اسمٰعیل

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ اتحادی حکومت کی دعاؤں کے ساتھ ان مراحل کو عبور کرے گی اور عوام کے لیے آنے والے وقتوں میں ان فیصلوں کے بعد ضرور اچھا وقت آئے گا اس کے لیے ہم محنت کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پچھلی حکومت نے جو معاہدہ کیا اس کی انہوں نے اپنے ہی دور میں دھجیاں اڑائیں اور ان سے ٹیکس سمیت جن دیگر اقدامات کا وعدہ کیا، اس کی خلاف ورزی کی، اگر انہیں معاہدہ کرنا تھا تو اس کی پاسداری کرتے، اس کی انہوں نے دھجیاں اڑائیں اور آئی ایم ایف کے ساتھ جو مشکلات پیش آ رہی ہیں وہ آپ کے سامنے ہیں۔

شہباز شریف نے قوم کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ یہ مشکل وقت ضرور ہے لیکن ہم سب مل کر پاکستان کو اس مشکل ستے نکال کر اچھے وقتوں میں لے کر جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024