• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

وفاقی حکومت نے بارش سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی

شائع August 5, 2022
وزیر اعظم نے فوری طور پر این ڈی ایم اے کو  5 ارب  روپے جاری کرنے کی ہدایت کردی  —فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم نے فوری طور پر این ڈی ایم اے کو 5 ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت کردی —فوٹو: ڈان نیوز

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی جبکہ وزراتِ خزانہ کو فوری طور پر نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو 5 ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں سیلاب کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزرا، مشیران، اراکین پارلیمنٹ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز، سینئر حکومتی اراکین، چیئرمین این ڈی ایم اے اور ڈی جی محکمہ موسمیات نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ، متاثرین کیلئے امداد کا اعلان

بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور این ڈی ایم اے اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز (پی ڈی ایم ایز) کے درمیان ریسکیو اور ریلیف کے کام کو مؤثر انداز سے سرانجام دینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کردی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرین کا ریسکیو، ریلیف اور بحالی ایک قومی فریضہ ہے، ہمیں اپنے جماعتی مفادات سے بالا تر ہو کر عوام کی مدد کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سیاست بعد میں کریں گے، ابھی اُن لوگوں کی مشکلات کا مداوا کرنے کا وقت ہے جو سخت مشکل میں ہیں، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دوروں کے دوران میں نے اتحاد اور قومی یگانگت کی بات کی تاکہ ہم سب مل کر اس بہت بڑے چیلنج سے نمٹ سکیں۔

وزیراعظم نے این ڈی ایم اے اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے درمیان ریسکیو اور ریلیف کے کام کو مؤثر انداز سے سرانجام دینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کردی۔

یہ بھی پڑھیں: ہم معاشی طور پر آئی ایم ایف کے غلام ہیں، یہ کیسی آزادی ہے، وزیراعظم

یہ کمیٹی وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود، وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس مولانا عبدالواسع، وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی، امور کشمیر وگلگت بلتستان کے لیے وزیراعظم کے مشیر قمر الزمان کائرہ، چیئرمین این ڈی ایم اے اور سیکرٹری وزارتِ مواصلات پر مشتمل ہوگی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کمیٹی فوری اپنا اجلاس منعقد کرے، وفاقی اور صوبائی اداروں میں کوآرڈینیشن کو بہتر کرنے کے لیے اپنی تجاویز پیش کرے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے پیشِ نظر، وسط مدتی سے طویل مدتی حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے، صوبائی حکومتیں مستند معلومات پر مبنی رپورٹس وفاقی حکومت کو ارسال کریں تاکہ سیلاب اور بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا جلد از جلد تخمینہ لگایا جاسکے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: وزیراعظم کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ، متاثرین کو فوری معاوضہ فراہم کرنے کا حکم

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کو موسمیاتی تبدیلی کی ترجیحات کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں سیلاب اور بارشوں کے نقصانات سے بچاجاسکے۔

وفاقی وزرا پر مشتمل کمیٹیوں نے سیلاب زدہ علاقوں کے دوروں کے بعد اجلاس کو بریفنگ ریسکیو اور ریلیف کے حوالے سے مسائل سے آگاہ کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ اجلاس میں وزیراعظم کو ملک میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024