• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

سری لنکا کا آئی ایم ایف سے 4 سال کیلئے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کا معاہدہ

شائع September 1, 2022
سری لنکا ان دنوں اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے— تصویر: رائٹرز
سری لنکا ان دنوں اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے— تصویر: رائٹرز

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ اس نے دیوالیہ پن کے شکار سری لنکا کے ساتھ 4 برس کے دوران 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج فراہم کرنے کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ سری لنکا، اپریل میں اپنے 51 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے کی وجہ سے دیوالیہ ہوگیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی خبر کے مطابق مالی بدحالی کے دوران سہارا دینے والے اہم ترین عالمی قرض دہندہ کی جانب ملنے والی مالی امداد اپریل میں دیوالیہ ہونے والے جزیرہ نما ملک کے 51 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی تنظیم نو سے مشروط کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'معاشی طور پر دیوالیہ سری لنکا میں بچے بھوکے سوتے ہیں'

کولمبو میں 9 روز سے جاری مذاکرات کے بعد اپنے ایک بیان میں آئی ایم ایف نے کہا کہ سری لنکا کو فراہم کردہ اس نئے پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام اور قرضوں کی واپسی کو بحال کرنا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قرضوں کی پائیداری کو یقینی بنانے اور مالیاتی خلا کو پُر کرنے کے لیے سری لنکا کے قرض دہندگان سے قرض میں ریلیف اور کثیرالجہتی شراکت داروں سے اضافی فنانسنگ کی ضرورت ہوگی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مالی مدد فراہم کیے جانے سے قبل، سری لنکا کے سرکاری قرض دہندگان سے قرض کی تسلسل کے ساتھ واپسی کو بحال کرنے کے لیے مالیاتی یقین دہانیاں اور نجی قرض دہندگان کے ساتھ باہمی تعاون کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ کوشش کرنا بہت ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: بحران کے شکار سری لنکا میں اسکول بند، ایندھن کی بچت کے لیے گھر سے کام کرنے پر زور

آئی ایم ایف نے بتایا کہ سری لنکا نے ریونیو بڑھانے، سبسڈی ختم کرنے، لچکدار شرح تبادلہ کو یقینی بنانے اور اپنے انتہائی کم سطح پر موجود غیر ملکی ذخائر کو بڑھانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

خیال رہے کہ سری لنکا کی معاشی بدحالی کے سبب گزشتہ ماہ ہزاروں مشتعل مظاہرین نے صدر کی سرکاری رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا تھا جس کے بعد سابق صدر گوٹابایا راجاپکسے ملک سے فرار ہوگئے تھے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024