• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

عمران خان آرمی چیف سے متعلق اپنے بیان کی خود وضاحت کریں، صدر مملکت

شائع September 5, 2022
صدر عارف علوی نے کہا کہ پس پردہ مفاہمت کیلئے کام کر رہا ہوں — فائل فوٹو / اسکرین گریب
صدر عارف علوی نے کہا کہ پس پردہ مفاہمت کیلئے کام کر رہا ہوں — فائل فوٹو / اسکرین گریب

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ عمران خان آرمی چیف سے متعلق اپنے بیان کی خود وضاحت کریں۔

گورنر ہاؤس پشاور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ آرمی چیف سمیت فوج کی حب الوطنی پر شک نہیں کیا جاسکتا، موجودہ حکومت سمیت سب ادارے محب وطن ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فوج محب وطن ہے، جان دیتی ہے، فوج نے سیلاب میں بھی کام کیا، عمران خان اپنے بیان کی خود وضاحت کریں کہ ان کے کہنے کا کیا مقصد تھا۔

یہ بھی پڑھیں: صدر عارف علوی امریکا اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات کے خواہاں

صدر عارف علوی نے کہا کہ پس پردہ مفاہمت کے لیے کام کر رہا ہوں، کوشش کر رہا ہوں کہ اسٹیک ہولڈرز میں غلط فہمیاں دور کروں، وزیر اعظم شہباز شریف سے بات چیت ہوتی رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے جو پارٹی جلد انتخابات کا کہتی تھی اب وہ کہتی ہے کہ تاخیر سے ہوں جبکہ پہلے جو پارٹی کہتی تھی کہ انتخابات تاخیر سے ہوں وہ اب کہتی ہے کہ جلد ہوں۔

صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ آڈیو ریکارڈنگ کی جارہی ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔

مزید پڑھیں: شہدا کے جنازے میں میری عدم شرکت کو غیر ضروری طور پر متنازع بنایا جا رہا ہے، صدر

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے حالات بہتر ہوں گے، آئی ایم ایف کے بعد دیگر ادارے بھی آگے آئیں گے، مہنگائی زیادہ ہے، اس پر قابو پانا ہوگا۔

ملک بھر میں سیلابی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ سیلاب نے پورے پاکستان میں تباہی مچائی ہے، جیکب آباد، سکھر، بدین اور دادو سیلاب میں ڈوبے ہوئے ہیں، ڈونرز ایجنسیوں کو پاکستان کی مدد کرنی ہوگی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پی ٹی آئی حکومت کے کسی بھی بل پر اعتراض ہوتا تو واپس بھیج دیتا تھا، موجودہ حکومت کے بھی 2 بل واپس کیے۔

یہ بھی پڑھیں: زرداری اور نواز شریف اپنی پسند کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں، عمران خان

واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا تھا کہ زرداری اور نواز شریف اپنی پسند کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے پیسا چوری کیا ہوا ہے، یہ ڈرتے ہیں کہ یہاں کوئی تگڑا اور محب وطن آرمی چیف آگیا تو وہ ان سے پوچھے گا، اس ڈر سے یہ حکومت میں بیٹھے ہیں کہ اپنی پسند کے آرمی چیف کا تقرر کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا آرمی چیف ان سے این او سی لے کر بنائیں گے، یہ لوگ سیکیورٹی رسک ہیں، یہ دو لوگ ملک کے غدار ہیں، کسی صورت ملک کی تقدیر ان کے ہاتھ میں نہیں ہونی چاہیے، اس ملک کا آرمی چیف میرٹ پر ہونا چاہیے، جو میرٹ پر ہو اس کو آرمی چیف بننا چاہیے، کسی کی پسند کا آرمی چیف نہیں ہونا چاہیے۔

سابق وزیر اعظم کو ان کے اس بیان پر وزیراعظم شہباز شریف سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیر اعظم نے لکھا کہ اداروں کو بدنام کرنے کے لیے عمران خان کی نفرت انگیز باتیں نئی سطحوں کو چھو رہی ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ اب وہ مسلح افواج اور اس کی قیادت کے خلاف براہ راست کیچڑا چھالنے اور زہریلے الزامات میں ملوث ہو رہے ہیں، ان کا مذموم ایجنڈا واضح طور پر پاکستان کو تباہ اور کمزور کرنا ہے۔

علاوہ ازیں سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ ساری قوم کو نظر آرہا ہے کہ اس قوم کا فتنہ کون ہے، آج سب کو انسان اور حیوان کا پتا چل گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس شخص نے اس ملک کو کمزور کرنے کا کہیں سے ٹھیکہ لیا ہوا ہے جو ہمارے جیتے جی نہیں ہوسکتا، ہم اپنے اداروں اور جرنیلوں کو اس شخص کی ہوس کی خاطر متنازع نہیں بننے دیں گے، ہمارے ہر سپاہی سے لیکر جرنیل تک ہر ایک بہادر اور محبت وطن ہے

سابق صدر نے کہا کہ پوری قوم اس وقت سیلاب زدگان کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر ممکن ان کی مدد کرنے کی کوشش کررہی ہے اور یہ شخص جلسہ جلسہ کھیل رہا ہے، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں بھی صرف وفاقی حکومت نظر آرہی ہے، خیبرپختونخوا اور پنجاب کی صوبائی حکومتیں صرف جلسوں کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024