امدادی سرگرمیوں میں مدد کے لیے امریکی وفد پاکستان پہنچے گا
امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر ڈیرک چولے رواں ہفتے انٹر ایجنسی وفد کے ساتھ سیلاب سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کے لیے امریکا کے عزم کا اعادہ کرنے کے لیے پاکستان پہنچیں گے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اپنی نوعیت کا یہ پہلا دورہ طویل عرصے بعد ہو رہا ہے جو پاکستان کے ساتھ تعلقات کی تعمیر نو میں امریکی دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔
امریکی قونصلر کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ڈیرک چولیٹ کا پانچ روزہ دورہ 5 ستمبر کو متحدہ عرب امارات سے شروع ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ہم نہیں چاہتے پاکستان، امریکا اور چین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے، امریکی مشیر
وفد پاکستان میں اعلیٰ سرکاری حکام، سول سوسائٹی اور نجی شعبوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کرے گا، جن میں امریکا کی جانب سے فلڈ ریلیف کے لیے 3 کروڑ ڈالر کی اعلان کردہ امریکی امداد پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
وفد میں امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو آف ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشین افیئرز کی پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری الزبتھ ہورسٹ، امریکی ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کی ڈپٹی اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر ماریہ لونگی، ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری برائے دفاع ریبیکا زیمرمین اور قومی سلامتی کونسل کے ڈائریکٹر برائے پاکستان کورٹنے ڈَن شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی نژاد پاکستانیوں کا پارٹی سیاست سے بالاتر ہو کر سیلاب کی متاثرین کی مدد پر زور
دوسری جانب اسلام آباد میں کانگریس کی خاتون رکن شیلا جیکسن لی کی قیادت میں امریکی کانگریس کے وفد (کوڈیل) نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو امریکا کے ساتھ باہمی احترام اور اعتماد کی بنیاد پر پائیدار تعلقات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کاربن کا سب سے کم اخراج کرنے والے ممالک میں شامل ہے، اس کے باوجود پاکستان کو موسمیاتی تباہی کا سامنا ہے۔