• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

امریکا کی پاکستان کو ’ایف 16‘ طیاروں کا سامان فروخت کرنے کی منظوری

شائع September 8, 2022
اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ اس مجوزہ فروخت میں طیارے میں کوئی صلاحیت، ہتھیار یا گولہ بارود شامل نہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی
اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ اس مجوزہ فروخت میں طیارے میں کوئی صلاحیت، ہتھیار یا گولہ بارود شامل نہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کو ’ایف 16‘ طیاروں کے آلات و سامان کی ممکنہ فروخت کی منظوری دے دی جس کی مالیت 45 کروڑ ڈالر ہے۔

ایک ٹوئٹ کے ذریعے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ ’امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو پاک فضائیہ کے ایف-16 طیاروں کے بیڑے کے لیے متعلقہ آلات اور سامان فروخت کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے‘۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کی جانب سے ماضی کی طرح ایف-16 طیاروں کی دیکھ بھال اور معاونت کو برقرار رکھنے کی درخواست کی گئی تھی‘۔

تاہم اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ ’اس ممکنہ فروخت میں طیارے میں کوئی نئی صلاحیت، ہتھیار یا گولہ بارود شامل نہیں ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا ایف 16 کا استعمال: امریکی موقف کی دستاویز سامنے آگئی

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ’یہ مجوزہ فروخت امریکا کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے مقاصد کی حمایت کرے گی تاکہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جاری کوششوں اور مستقبل کی ہنگامی کارروائیوں کی تیاری میں امریکا اور اتحادی افواج کا باہمی تعاون حاصل رہے‘۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’یہ ممکنہ فروخت پاکستان کے ایف-16 فضائی بیڑے کی دیکھ بھال جاری رکھنے میں مدد کرے گی جس سے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف آپریشنز میں فضا سے زمین پر مار کرنے کی صلاحیت کو مزید بہتر کیا جائے گا‘۔

اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ ’اس مدد اور سازوسامان کی ممکنہ فروخت سے خطے میں بنیادی عسکری توازن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی‘۔

مزید پڑھیں: امریکا کا ایف 16 کے معاملے پر ’موقف‘ اختیار کرنے سے گریز

خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے 2018 میں پاکستان کو دی جانے والی سیکیورٹی امداد ختم کرنے کے اعلان کے بعد یہ امریکا کی جانب سے پاکستان کے لیے پہلی بڑی سیکیورٹی امداد کی منظوری ہے۔

امریکا کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ پاکستان عسکریت پسندوں کے خلاف ٹھوس کارروائیاں نہیں کر رہا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024