معروف صحافی ارشد شریف اسلام آباد کے ایچ-11 قبرستان میں سپرد خاک
کینیا پولیس کی مبینہ فائرنگ سے قتل ہونے والے معروف صحافی ارشد شریف کو ہزاروں افراد کی موجودگی میں اسلام آباد کے ایچ-11 قبرستان میں فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔
مقتول ارشد شریف کی تدفین کے موقع پر سیکیورٹی کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی اور قبرستان میں صحافیوں، سول سوسائٹی کے اراکین سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے اور ‘اللہ اکبر’ کے نعرے لگائے گئے۔
پاک فوج کی جانب سے مقتول صحافی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے گلدستہ بھی رکھ دیا گیا۔
اس سے قبل ارشد شریف کی نماز جنازہ اسلام آباد کی فیصل مسجد میں ادا کردی گئی جہاں عوام کی بڑی تعداد شریک تھی۔
ارشد شریف کا جسد خاکی ان کے گھر سے فیصل مسجد کے لیے روانہ کیا گیا جہاں ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی، نماز جنازہ کے لیے شرکا کو جامہ تلاشی کے بعد مسجد میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی، نماز جنازہ میں سیاست دانوں، صحافی برادری سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ارشد شریف کی تدفین ایچ-11 قبرستان میں ان کے والد اور شہید بھائی کی قبر کے قریب کرنے کے لیے تیاریاں مکمل کرلی گئی تھیں۔
ارشد شریف کی نماز جنازہ کے لیے سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے تھے، شاہ فیصل مسجد کے اردگرد اسلام آباد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسلام آباد پولیس کی معاونت کے لیے سندھ پولیس، ایف سی بھی تعینات کی گئی تھی، مجموعی طور پر 3 ہزار 792 سیکیورٹی اہلکار فیصل مسجد کے اطراف میں تعینات کیے گئے تھے، 3 ایس پیز، 5 اے ایس پیز، ڈی ایس پیز نے سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی کی، فیصل مسجد کے اطراف میں سیکیورٹی پر 6 انسپکٹرز، ایک ہزار 10 کانسٹیبلز تعینات کیے گئے، سندھ پولیس کے 204، ایف سی کے 2 ہزار 500 اہلکار سیکیورٹی پر مامور تھے۔
گزشتہ روز اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں سینئر صحافی ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا، پمز کے 8 رکنی میڈیکل بورڈ نے ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم کیا تھا۔
خیال رہے کہ معروف صحافی اور اینکر ارشد شریف کو 23 اکتوبر کو کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
کینیا کی پولیس نے نیشنل پولیس سروس (این پی ایس) نیروبی کے انسپکٹر جنرل کے دفتر سے جاری بیان میں کہا تھا کہ ’50 سالہ پاکستانی شہری ارشد محمد شریف گاڑی نمبر کے ڈی جی 200 ایم پر سوار مگادی، کاجیادو کی حدود میں پولیس کے ایک واقعے میں شدید زخمی ہوگئے تھے‘۔
کینیا کی پولیس نے واقعے کے لواحقین سے اظہار افسوس کرتے ہوئے بیان میں مزید کہا تھا کہ ’این پی ایس اس بدقسمت واقعے پر شرمندہ ہے، متعلقہ حکام واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں تاکہ مناسب کارروائی ہو‘۔
پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ارشد شریف اور ان کے ڈرائیور نے ناکہ بندی کی مبینہ خلاف ورزی کی جس پر پولیس کی جانب سے فائرنگ کی گئی، سر میں گولی لگنے کی وجہ سے ارشد شریف موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ ان کے ڈرائیور زخمی ہوگئے۔