’ثابت کریں آپ کو 4 گولیاں لگیں‘، رانا ثنا اللہ کا عمران خان کو چیلنج
سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان پر حملے کی تحقیقات میں شامل ہونے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے عمران خان کو چیلنج کیا کہ وہ پہلے ثابت کریں کہ انہیں 4 گولیاں لگیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صحافیوں سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر ایک آزاد میڈیکل بورڈ نے عمران خان کے دعووں کی تصدیق کردی تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے، دوسری صورت میں عمران خان ہمیشہ کے لیے سیاست چھوڑ دیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر حملہ، سپریم کورٹ کا آئی جی پنجاب کو 24گھنٹے میں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم
وزیر اعظم شہباز شریف اور ایک سینیئر فوجی افسر کے علاوہ رانا ثنا اللہ وہ تیسرے شخص ہیں جن پر عمران خان نے خود پر حملے کی سازش کا الزام عائد کیا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ’عمران خان نے 3 نام لیے کیونکہ وہ ملک میں انارکی چاہتے ہیں، عدلیہ اور فوج کو سیاست میں گھسیٹنا ریاست کے مفاد میں نہیں ہے‘۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ یہ حملہ مذہبی انتہا پسندی کا معاملہ ہے اور عمران خان کی جانب سے کئی مواقع پر دیے گئے ’غیر ذمہ دارانہ ریمارکس‘ کا نتیجہ ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان پر حملہ، مقدمہ درج کرنے کیلئے وفاق کا حکومتِ پنجاب کو خط
فوج پر الزام تراشی کرنے پر عمران خان کی مذمت کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاکستان آرمی ایک منظم ادارہ ہے، ادارے کی سرکاری پالیسی سے کوئی بھی انحراف نہیں کر سکتا، جو لوگ ایسا کرنے کی ہمت کرتے ہیں، انہیں نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے‘۔
رانا ثنا اللہ نے حکومت پنجاب اور پولیس پر بھی الزام عائد کیا کہ انہوں نے لوگوں کو احتجاج کرنے پر اکسایا اور مٹھی بھر مظاہرین کو سڑکیں بند کرکے مریضوں اور طلبہ کے لیے مسائل پیدا کرنے میں سہولت فراہم کی۔
پی ٹی آئی پر طنز کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پارٹی نے وقت ضائع کیا، لانگ مارچ کے لیے بہت دیر ہو چکی ہے، تاہم حکومت مظاہرین کا استقبال کرنے کے لیے تیار ہے، لانگ مارچ کے دوبارہ آغاز کے حوالے سے 4 نومبر کے پہلے اعلان کے پیش نظر تمام انتظامات پہلے ہی مکمل کیے جا چکے ہیں۔