• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کراچی: بہادر آباد میں نامعلوم لڑکے کا مبینہ ریپ کے بعد قتل

شائع November 10, 2022 اپ ڈیٹ November 11, 2022
لڑکے کی موت کی اصل وجہ رپورٹس کے نتائج آنے پر واضح ہوجائے گی— فائل فوٹو / رائٹرز
لڑکے کی موت کی اصل وجہ رپورٹس کے نتائج آنے پر واضح ہوجائے گی— فائل فوٹو / رائٹرز

کراچی کے علاقے بہادر آباد میں نامعلوم لڑکے کو مبینہ طور پر ریپ کے بعد قتل کردیا گیا۔

پولیس اور ہسپتال کے عہدیداروں کے مطابق بہادر آباد میں لڑکے کو مبینہ ریپ کے بعد قتل کیا گیا اور لاش ہسپتال منتقل کردی گئی۔

مزید پڑھیں: کراچی: 8 سالہ بچے کا ریپ کے بعد قتل

پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 'ایک نامعلوم لڑکے کی تشدد زدہ لاش عالمگیر ہسپتال کے قریب ملی تھی' اور بعد ازاں قانونی کارروائی کے لیے انہیں جناح پوسٹ گریجویٹ اینڈ میڈیکل سینٹر منتقل کردیا گیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید کا کہنا تھا کہ لڑکے کی عمر 12 سے 14 سال کے درمیان ہے اور ہسپتال میں مردہ حالت میں لایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 'جسم پر شدید تشدد کے نشانات تھے اور پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں ریپ کی نشان دہی ہوئی ہے' اور ابتدائی رپورٹ میں دم گھٹنے سے موت واقعے ہونے کا اشارہ ملتا ہے۔

ڈاکٹر سمعیہ سید کا کہنا تھا کہ موت کی وجہ لڑکے کی پیتھالوجی اور دیگر رپورٹس کے نتائج آنے پر حتمی طور پر معلوم ہوسکے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'شناخت اور کراس میچنگ کے لیے ڈی این اے اور نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں'۔

پولیس سرجن نے بہادرآباد پولیس کے عہدیداروں کے حوالے سے کہا کہ کار سوا خاتون بہادر آباد میں نجی ہسپتال پہنچیں اور ایمبولینس ڈرائیور کو بتایا کہ روڈ پر ایک لاش پڑی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خاتون نے ابتدائی طور پر ایمبولینس ڈرائیور سے لاش اٹھانے کو کہا اور ہسپتال پہنچنے کا یقین دلایا لیکن وہ بعد میں وہاں سے غائب ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: 7 سالہ لڑکے کا ریپ کے بعد قتل

ایمبولینس ڈرائیور نے پولیس کو واقعے کے حوالے سے آگاہ کیا، جس کے بعد لاش تحویل میں لے کر جناح ہسپتال منتقل کردی گئی۔

ڈاکٹر سمعیہ سید نے کہا کہ لڑکے کے پورے جسم میں شدید تشدد کے نشانات تھے جو بظاہر کسی آلے سے لگے ہیں۔

کراچی شرقی کے سینئرسپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سید عبدالرحیم شیرازی نے کہا کہ کار کی مالک خاتون کی شناخت ہوگئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024