• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 30.66 فیصد اضافہ

شائع December 10, 2022
—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ مہنگائی کی پیمائش کے حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) کے مطابق8 دسمبر کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 30.66 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) کی جانب سے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا کہ پیٹرول کی قیمتیں برقرار رہنے کی وجہ سے ہفتہ وار بنیاد پر کوئی تبدیلی نہیں آئی تاہم کچھ سبزیوں کی قیمتوں میں معمولی کمی آئی ہے۔

مارکیٹ میں ٹماٹر کی مجموعی قیمتیں 160 روپے سے 200 روپے کے درمیان جبکہ پیاز کی قیمت 200 روپے سے 250 روپے فی کلو رہی، اسی طرح آلو کی قیمت 90 روپے سے 110 روپے فی کلو ہے۔

تاہم ہفتہ وار بنیادوں پر غذائی اجناس کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا، جن میں پیاز (8.74 فیصد)، کیلے (2.36 فیصد)، باسمتی چاول ( 2.22 فیصد)، انڈے (1.98 فیصد)، نمک (1.33 فیصد) اور چینی (1.17 فیصد) شامل ہے۔

اسی طرح ایل پی جی کی قیمت میں 2.47 فیصد اور ماچس کی قیمت میں 1.95 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب جن قیمتوں میں کمی آئی ان میں ٹماٹر (25.48 فیصد)، مرغی کا گوشت (3.70 فیصد)، آلو (3.68 فیصد)، مسور کی دال (0.38فیصد)، 5 لیٹر کوکنگ آئل (0.32 فیصد) اور 2.5 کلو گرام گھی میں( 0.32 فیصد) جبکہ ایک کلو گرام گھی (0.28 فیصد) شامل ہیں۔

سال بہ سال کی بنیاد پر جن چیزوں کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ان میں پیاز (422.57 فیصد)، ڈیزل (64.57 فیصد)، چائے کی پتی (62.61 فیصد)، نمک (57.35 فیصد)، انڈے (55.28فیصد)، پیٹرول (53.85 فیصد)، مردانہ چپل (52.21 فیصد)، کیلے (50.58 فیصد) ، ٹماٹر (49.04فیصد)، چنے کی دال (48.06 فیصد)، مونگ کی دال (45.44 فیصد)، کھانے کا تیل (42.96 فیصد) ماش کی دال (39.98 فیصد) شامل ہیں

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024