• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

تعلقات کی بحالی: امریکی محکمہ خارجہ کا وفد رواں ہفتے پاکستان پہنچے گا

شائع February 14, 2023
امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر ڈیریک شولے کی سربراہی میں وفد رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا — فوٹو: رائٹرز
امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر ڈیریک شولے کی سربراہی میں وفد رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا — فوٹو: رائٹرز

امریکی محکمہ خارجہ کا وفد دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ مطابق امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی بحالی کی کوشش میں امریکی وفد رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا۔

امریکا اور پاکستان کے درمیان سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت میں تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا، تاہم تعلقات کی بحالی کے لیے امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر ڈیریک شولے کی سربراہی میں وفد رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا۔

رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وفد 14 (آج) سے 18 فروری تک بنگلہ دیش اور پاکستان کا دورہ کرے گا جہاں وہ سرکاری حکام، سول سوسائٹی کے اراکین اور کاروباری برادری سے ملاقاتیں کرے گا۔

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ وفد دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا اعادہ کرے گا۔

محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکی اور پاکستانی حکام کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اقتصادی روابط اور تعاون ایجنڈے میں شامل ہوگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے عمران خان کو وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا تھا، تاہم ان کے دورِ حکومت میں امریکا سے تعلقات تناؤ کا شکار رہے۔

عمران خان نے 2021 میں افغان طالبان کے اقتدار پر کنٹرول کرنے کا خیر مقدم کیا اور 2022 میں امریکا پر اقتدار سے نکالنے یا حکومتی تبدیلی کا الزام عائد کیا۔

تاہم پاکستان اور امریکی قومی سلامتی کونسل نے عمران خان کے الزامات کو مسترد کردیا تھا، بعد ازاں اپریل 2022 میں عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے انہیں اقتدار سے ہٹایا گیا تھا جس کے بعد شہباز شریف وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔

امریکی وفد کا دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان کی 350 ارب ڈالر کی معیشت گزشتہ برس کی سیلابی تباہی سے اب تک نہیں نکل سکی جہاں اس تباہ کن سیلاب میں 17 سو افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جبکہ حکومت نے بحالی اور تعیمر نو کی کوششوں کو تکمیل تک پہنچانے کے لیے 16 ارب ڈالر کا تخمینہ لگایا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو اس وقت شدید معاشی بحرانوں کا سامنا ہے جبکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسلام آباد میں آمنے سامنے ہونے والے مذاکرات کے بعد اب دونوں حکام کے درمیان رواں ہفتے سے آن لائن مذاکرات کا آغاز ہوگا کیونکہ پہلے کے گئے مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

جنوری میں ڈان اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے امریکا سے مدد طلب کی تھی کیونکہ پروگرام کی بحالی سے پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی قسط جاری ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024