• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ایک ہندو لڑکی کے بدلے 10مسلمان لڑکیوں کو ’لو جہاد‘ کا نشانہ بنائیں، بھارتی رہنما کی نوجوانوں کو ترغیب

شائع February 21, 2023
پرامود متھالک نے مسلمان لڑکیوں لوجہاد کا نشانہ بنانے والوں کو مکمل سیکیورٹی اور ملازمت فراہم کرنے کا وعدہ کیا— فوٹو بشکریہ انڈین ایکسپریس
پرامود متھالک نے مسلمان لڑکیوں لوجہاد کا نشانہ بنانے والوں کو مکمل سیکیورٹی اور ملازمت فراہم کرنے کا وعدہ کیا— فوٹو بشکریہ انڈین ایکسپریس

بھارتی قوم پرست جماعت سری رام سینا کے سربراہ پرامود متھالک نے بھارتی نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایک ہندو لڑکی ’لو جہاد‘ کا شکار ہوتی ہے تو اس کا بدلہ لینے کے لیے 10مسلمان لڑکیوں کو پھنسائیں۔

بھارتی خبر رساں ادارے دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق 19فروری کو ریاست کرناٹک کے علاقے میں ایک عوامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرامود متھالک نے الزام عائد کیا کہ لو جہاد کے نام پر ہزاروں ہندو لڑکیوں کو ورغلایا گیا۔

خیال رہے کہ انتہا پسند ہندو قوم پرست یہ الزام لگاتے رہتے ہیں کہ مسلمان مرد ’لو جہاد(Love Jahad)‘ کے ذریعے ہندو خواتین سے شادی کرکے انہیں مسلمان ہونے پر مجبور کرتے ہیں۔

وہ یہ الزام بھی لگاتے ہیں کہ مسلمان لڑکے منظم منصوبہ بندی کے تحت ہندو لڑکیوں سے محبت اور پھر ان سے شادی کرکے ان کا مذہب تبدیل کرواکر ان کے ذریعے زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

پرامود متھالک نے کہا کہ ہم اس صورت حال سے باخبر ہیں، میں یہاں نوجوانوں کو مخاطب کرنا چاہتا ہوں، اگر ہم ایک ہندو لڑکی کھو دیتے ہیں تو آپ کو 10مسلمان لڑکیوں کو پھنسانا چاہیے، اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو سری رام سینا اس کی ذمہ داری لے گی اور آپ کو ہر قسم کی سیکیورٹی اور ملازمت فراہم کرے گے۔

انتہا پسند تنظیم کے رہنما نے کہا کہ لو جہاد کے ذریعے ہماری لڑکیوں کو ورغلایا جا رہا ہے، ملک بھر میں لو جہاد کے نام پر ہزاروں لڑکیوں کو دھوکا دیا گیا، ہمیں انہیں خبردار کرنا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق انڈین ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے پرامود نے کہا کہ انہوں نے کم از کم 10مرتبہ اس طرح کے بیانات دیے ہیں اور ہندو خواتین کے تحفظ کے لیے ایسا کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

ان کہنا تھا کہ میں یہ اس لیے نہیں کہہ رہا کہ الیکشن ہونے والے ہیں بلکہ میرے بیانات ہمیشہ سے ہندوؤں کے مفاد میں رہے ہیں۔

پرامود کے اس بیان پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ لو جہاد کا نام نہاد بیانیہ پہلے ہی مسترد کیا جا چکا ہے اور عدالت بھی اس حوالے سے مقدمات خارج کر چکی ہے۔

بھارت میں سول سوسائٹی کے نمائندوں کی بڑی تعداد نے پرامود کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

مبینہ طور پر بھارتی مذہبی رہنماؤں کی تضحیک کے الزام میں ماضی میں گرفتار کیے گئے بھارتی صحافی محمد زبیر نے سوال کیا کہ کرناٹکا پولیس پرامود کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کر رہی ہے۔

مصنف اور سماجی کارکن راہُل ایسور نے کہا کہ ہماری آرشا بھارتا سنسکرتی میں عورت کو دیوی مانا جاتا ہے، اب یہ ہر محبت وطن کا فرض ہے کہ وہ عورتوں کا ہر قسم کے جھانسے سے تحفظ کریں۔

بھارتی ڈائریکٹر منصور حسین خان نے کہا کہ پرامود کے اس بیان نے کرناٹکا کے عوام کو شرم سار کیا ہے اور پولیس سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024