• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

5 ماہ کے دوران ہفتہ وار مہنگائی کی شرح پہلی بار 40 فیصد سے متجاوز

شائع February 25, 2023
شمار کی گئی 51 اشیا میں سے 33 کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 6 کی قیمت کم ہوئی—تصویر: آن لائن/ملک سجاد
شمار کی گئی 51 اشیا میں سے 33 کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 6 کی قیمت کم ہوئی—تصویر: آن لائن/ملک سجاد

رواں ہفتے کے اختتام پر ہفتہ وار مہنگائی 5 ماہ سے زائد عرصے کے دوران 40 فیصد سے تجاوز کر گئی جس میں بڑا حصہ پیاز، مرغی کے گوشت، انڈوں، چاول، سگریٹس اور ایندھن کی قیمتوں کا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق حالانکہ ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی آئی ہے لیکن کیلوں، چکن، چینی، خوردنی تیل، گیس اور سگریٹ کے مہنگا ہونے کی وجہ سے یہ اب بھی زیادہ ہے۔

 —گراف: ریحان احمد
—گراف: ریحان احمد

جس کے نتیجے میں سینسیٹیو پرائس انڈیکس کی پیمائش کردہ مختصر مدت کی مہنگائی 23 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں سالانہ بنیاد پر 41.54 فیصد تک پہنچ گئی جو اس سے پہلے والے ہفتے میں 38.42 فیصد تھی۔

قیمتوں میں یہ اضافہ سالانہ بنیاد پر 8 ستمبر 2022 کو ختم ہونے والے ہفتے کے بعد سب سے زیادہ ہے جب ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 42.7 فیصد تک پہنچ گئی تھی اور ساتھ ہی یہ 15 ستمبر کے بعد سے پہلی مرتبہ 40 فیصد سے بڑھی ہے۔

البتہ ایک ہفتے پہلے کے مقابلے میں مہنگائی کی شرح میں ہفتہ وار بنیادوں پر 2.8 فیصد سے کم ہو کر 2.78 فیصد ہوگئی۔

اس میں شمار کی گئی 51 اشیا میں سے 33 کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 6 کی قیمت کم ہوئی جبکہ 12 اشیا کی قیمتیں برقرار رہیں۔

زیر جائزہ ہفتے کے دوران جن اشیا کی قیمتوں میں ایک سال قبل کے اسی ہفتے کے مقابلے میں اضافہ ہوا اس میں پیاز 372 فیصد، سگریٹ 164.7 فیصد، گیس 108.38 فیصد، چکن 85.7 فیصد، ڈیزل 81.36 فیصد، انڈے 75.81 فیصد، اری 6/9 چاول 74.41 فیصد، باسمتی کا ٹوٹا چاول 74.16 فیصد، کیلے 72.22 فیصد، دھلی مونگ کی دال 70.39 فیصد اور پیٹرول 69.87 فیصد مہنگا ہوا۔

اس کے برعکس سالانہ اعتبار سے جن اشیا کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی ان میں ٹماٹر 67.93 فیصد، پسی لال مرچ 7.42 فیصد اور کم آمدنی والے طبقے کے لیے بجلی کے نرخوں میں 6.64 فیصد کم رہیں۔

اسی طرح ہفتہ وار بنیادوں پر جن اشیا کی قیمتوں میں سب سے زیادہ تبدیلی دیکھی گئی اس میں گیس کی قیمت (کم آمدنی والے طبقے کیلئے) 108.4 فیصد، سگریٹ 76.45 فیصد، کیلے 6.67 فیصد، چکن 5.27 فیصد، چینی 3.37 فیصد، خوردنی تیل 5 لیٹر ٹن 3.07 فیصد، ڈھائی کلو ویجیٹیبل گھی 2.79 فیصد، ایک کلو ویجیٹیبل گھی 2.2 فیصد اور تیار چائے کی قیمتوں میں 1.09 فیصد تبدیلی دیکھی گئی۔

علاوہ ازیں وہ اشیا جن کی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں سب سے زیادہ کمی دیکھی گئی ان میں پیاز 13.84 فیصد، انڈے 5.5 فیصد، ٹماٹر 4.23 فیصد، لہسن 3.03 فیصد، ایل پی جی 0.18 فیصد اور چنے کی دال کی قیمت 0.21 فیصد کم ہوئی۔

خیال رہے کہ کنزیومر پرائس انڈیکس کی پیمائش کردہ مہنگائی کی شرح جنوری میں 27.6 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی تاہم آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت حکومت سخت اقدامات اٹھا رہی ہے جس سے معیشت کے مستحکم ہونے اور مہنگائی میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024