• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

پروگرام میں ایسا کوئی مطالبہ نہیں جس سے پاکستانی انتخابات میں مداخلت ہو، آئی ایم ایف

شائع March 23, 2023
خیال رہے کہ پاکستان کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا ہے جہاں وہ آئی ایم ایف معاہدہ کی تکمیل کے لیے کوشاں ہے— فائل فوٹو: اے پی
خیال رہے کہ پاکستان کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا ہے جہاں وہ آئی ایم ایف معاہدہ کی تکمیل کے لیے کوشاں ہے— فائل فوٹو: اے پی

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ صوبائی انتخابات کے انعقاد کے لیے آئینی حیثیت، فزیبلٹی اور وقت صرف پاکستان کے اداروں کے ماتحت ہے اور پروگرام میں ایسا کوئی تقاضا نہیں ہے جس سے انتخابی عمل میں مداخلت ہو۔

آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ صوبائی انتخابات کے انعقاد لیے آئینی حیثیت، فزیبلٹی اور وقت صرف پاکستانی کے اداروں کے پاس ہے اور توسیعی فنڈ سہولت کے پروگرام میں ایسا کوئی تقاضا نہیں جو ملک کی آئینی سرگرمیاں کرنے کی صلاحیت میں مداخلت کر سکے۔

آئی ایم ایف کی طرف سے ایسا بیان اس وقت آیا ہے جب کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک میں اقتصادی اور سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات میں پانچ ماہ تاخیر کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان ڈاٹ کام کے پاس دستیاب ای سی پی کے آرڈرکے مطابق 9 مارچ کو ہونے والی ایک میٹنگ میں وزارت خزانہ کے سیکریٹری نے کمیشن کو بریفنگ دی کہ فنڈز کی کمی اور مالیاتی بحران کی وجہ سے ملک کو معاشی بحران کا سامنا ہے اور ملک آئی ایم ایف پروگرام کے دباؤ میں ہے جس نے مالیاتی نظم و ضبط اور خسارے کو برقرار رکھنے کے اہداف مقرر کیے ہیں۔

سیکرٹری خزانہ نے کہا تھا کہ حکومت کے لیے ابھی خیبرپختونخوا اور پنجاب میں اور بعد میں سندھ، بلوچستان اور قومی اسمبلی کے انتخابات کے لیے بھی فنڈز جاری کرنا مشکل ہوگا۔

ای سی پی کے آرڈر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پنجاب کے چیف سیکرٹری نے 14 مارچ کو ہونے والی ایک میٹنگ میں کہا تھا کہ صوبائی حکومت کے لیے انتخابات کے لیے فنڈز فراہم کرنا ممکن نہیں ہو گا۔

ڈان ڈاٹ کام کو بھیجے گئے بیان میں پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستھر پیریز روئیز نے کہا کہ آئی ایم ایف کے تعاون سے چلنے والے پروگرام کے تحت اہداف مجموعی طور پر عام حکومتی سطح پر مقرر کیے جاتے ہیں اور ان کے اندر اخراجات کو مختص کرنے یا دوبارہ ترجیح دینے یا اضافی محصولات بڑھانے کے لیے مالی گنجائش موجود ہے تاکہ آئینی سرگرمیوں کی ضرورت کے مطابق انجام دہی یقینی بنائی جا سکے۔

خیال رہے کہ پاکستان کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا ہے جہاں وہ آئی ایم ایف معاہدہ کی تکمیل کے لیے کوشاں ہے۔

آئی ایم ایف کی طرف سے 7 ارب ڈالر کے پروگرام کے لیے نویں جائزے کی تکمیل سے نہ صرف ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی قسط جاری ہوگی بلکہ دوست ممالک سے بھی معاونت کی راہ ہموار ہوگی۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن پاکستان نے کہا تھا کہ اس کے پیش کی گئی رپورٹس، بریفنگ اور مواد پر غور کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات کا انعقاد ایماندارانہ، منصفانہ، پرامن طریقے سے اور آئین اور قانون کے مطابق کرنا ناممکن ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کا التوا سپریم کورٹ کے یکم مارچ کے فیصلے کے باوجود سامنے آیا ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات 90 دن کی مقررہ مدت کے اندر کرائے جائیں، حالانکہ کسی بھی عملی مشکل کی صورت میں اس نے اس کی کم از کم انحراف کی اجازت دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024