بچوں میں معیاری گفتگو اور اظہار خیال میں مدد کے چند آسان طریقے
کیا آپ اس بات سے پریشان ہیں کہ آپ کا بچہ صحیح طریقے سے اظہار خیال یا معیاری گفتگو کرنے سے قاصر ہے؟ اس مضمون میں کچھ خصوصی تجاویز ہیں جس کی مدد سے آپ اپنے بچے کی بہتر پرورش کرسکتے ہیں۔
ترقی یافتہ ملک ہوں یا ترقی پذیر معاشرے، جہاں بھی خوشحالی اور ترتیب نظرآتی ہے اس کی وجہ گفتگو کا بہتر معیار ہے، کیونکہ اخلاقی اقدار کی برتری اس وقت ممکن ہوسکتی ہے، جب ادا کیے گئے الفاظ کسی کی دل آزاری نہ کریں۔
ہر والدین چاہتے ہیں کہ ان کے بچے دوسروں کے ساتھ معیاری گفتگو کریں اور ان کے ساتھ محفوظ و موثر طور پر بات کر سکیں، بچوں کی گفتگو کے فن کو بڑھانے کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ ٹھیک سے سننا اور بولنا سیکھیں، لیکن یہ کسی بھی والدین کے لیے آسان کام نہیں ہے۔
اظہار خیال بہتر انداز میں کرنا انتہائی اہم ہے کیونکہ اچھی بات چیت کے ذریعے بچے اپنے خیالات، خواہشات، اور جذبات کو بیان کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کا بچہ اظہار خیال کرنے سے قاصر ہو تو اس کے دماغی صحت پر بھی اثر پڑتا ہے، آخرکار، بچے کی ذہانت اور دماغی صحت ان کے بولنے، سننے، اور سمجھنے کے ذریعے ہوتی ہے۔
لہٰذا، یہ ضروری ہے کہ ہم بچے کی گفتگو کے فن کو بہتر کرنے میں مدد کریں تاکہ وہ واضح اور اعتماد کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے قابل ہو۔
’نوعمر بچوں میں مواصلاتی مہارت کی اہمیت‘ کے عنوان سے ایک مطالعہ امریکا کی کینٹکی یونیورسٹی کے ہیومن ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے شائع کیا گیا۔
مطالعہ میں کہا گیا کہ ’چھوٹے بچوں کے اظہار خیال میں ان کے احساسات اور خیالات شامل ہوتے ہیں۔‘
اس تحقیق میں ایک اور رپورٹ کا بھی حوالہ دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ ’بچپن میں بچوں کے والدین، اساتذہ ان کے گفتگو کی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کرنے اور بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جس کی مدد سے بچوں کی نشوونما میں اضافہ ہوتا ہے۔‘
اظہار خیال یا گفتگو کا فن کیوں ضروری ہے؟
جن بچوں میں گفتگو اور اظہار خیال کی صلاحیتیں ہوتی ہیں، ان میں:
پڑھنے، لکھنے میں غلطیوں کے امکان کم ہوتے ہیں۔
اچھے دوست بنانے کے قابل ہوتے ہیں۔
خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔
اظہار خیال تحریری اور زبانی اور اشاروں کے ذریعے بھی ہوسکتی ہے
بچوں کو اسکول اور عام زندگی میں اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے زبانی اور تحریری دونوں طرح کی مواصلاتی مہارتیں حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
ان مہارتوں کو فروغ دینے میں مدد کے لیے نیچے دی گئی چند تجاویز پر عمل کرسکتے ہیں
چھوٹی عمر میں بات کرنا شروع کریں:
اپنے بچے سے چھوٹی عمر سے ہی بات کرنا شروع کریں، یہاں تک کہ جب وہ شیرخوار ہی کیوں نہ ہوں۔
ان سے بات کریں کہ آپ کیا کر رہے ہیں، وہ کیا دیکھ رہے ہیں، اور ان کے ارد گرد کیا ہو رہا ہے، اس سے انہیں گفتگو میں مشغول ہونے میں مدد ملے گی۔
بچوں کی مکمل بات سنیں:
بچے جو کچھ بھی کہنا چاہتے ہیں اسے توجہ سے سنیں، اس سے انہیں یہ احساس ہوگا کہ ان بات کو اہمیت دی جارہی ہے اور مستقبل میں وہ مزید پر اعتماد اور معیاری گفتگو کرسکیں گے
بچوں کو سوالات بوچھنے کا عادی بنائیں:
اپنے بچے کو اپنے اردگرد کی دنیا کے بارے میں سوالات کرنے کی ترغیب دیں۔
اس سے انہیں اپنی تنقیدی سوچ کی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اور وہ اپنے خیالات کے اظہار میں مزید پراعتماد ہو جائیں گے۔
والدین بچوں کے ساتھ کتابیں پڑھیں:
والدین اپنے بچوں کے ساتھ کتاب پڑھیں، اس سے بچوں کی زبان سے نکلنے والے الفاظ اور گفتگو میں مہارت حاصل ہوگی ۔
بچوں کے ساتھ کتاب پڑھنا اور ان کے ساتھ بات چیت کرنے سے وہ نئے الفاظ، جملے اور خیالات سے روشناس ہوں گے۔
ایسی کتابوں کا انتخاب کریں جو آپ کے بچے کی عمر کے مطابق ہوں۔
جب آپ اپنے بچے کتاب پڑھیں تو اس دوران ان سے سوالات بھی پوچھیں، مثال کے طور پر، آپ پوچھ سکتے ہیں ’آپ کے خیال میں آگے کیا ہوگا؟‘ یا ’آپ کے خیال میں یہ کردار اس وقت کیسا محسوس کر رہا ہے؟‘
سماجی میل جول کے مواقع فراہم کریں:
اپنے بچے کو سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دیں، مثال کے طور پر کرکٹ ٹیم یا ٹینس ٹیم کا حصہ بنائیں، اس سے وہ نئے لوگوں سے ملیں گے اور کھیل میں مقابلہ کرنے سے سوچنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
اس کی علاوہ اپنے بچے کے ساتھ خاندانی اجتماعات میں شرکت کریں، اس سے انہیں ان رشتہ داروں کے ساتھ بات چیت کرنے کا موقع ملے گا جن سے وہ اکثر ملاقات نہیں کرتے، اس سے وہ اپنی گفتگو کی مہارت پر عمل کریں گے اور مختلف عمر کے لوگوں کے ساتھ بات چیت کرنے کا طریقہ سیکھیں گے۔