• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی خفیہ کارروائی، تین دہشت گرد ہلاک

شائع April 12, 2023
عسکریت پسندوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کر لیا گیا۔— فائل/فوٹو: آئی ایس پی آر
عسکریت پسندوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کر لیا گیا۔— فائل/فوٹو: آئی ایس پی آر

خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ کے علاقے لوسم میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ کارروائی کرتے ہوئے تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز(آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کارروائی منگل کو کی گئی جس کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں تین دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا گیا جبکہ ان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کر لیا گیا۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کے ساتھ ساتھ بھتہ خوری اور معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ علاقے کے مقامی لوگوں نے آپریشن کو سراہا اور سیکیورٹی فورسز کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اظہار کیا، جو علاقے سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

یہ پیشرفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب ایک دن قبل ہی خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ کارروائی کے دوران تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق یہ عسکریت پسند سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں اور معصوم شہریوں کے قتل میں بھی ملوث تھے۔

گزشتہ چند مہینوں کے دوران ملک میں امن و امان کی صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ خراب ہوتی گئی ہے اور دہشت گرد گروہ ملک بھر میں کھلم کھلا حملے کررہے ہیں۔

گزشتہ سال نومبر میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ مذاکراتکے خاتمے کے بعد عسکریت پسند گروپوں کے حملوں میں تیزی آئی ہے بالخصوص خیبر پختونخواہ اور افغانستان کی سرحد سے متصل علاقوں میں پولیس کو نشانہ بنایا گیا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں باغیوں اور علیحدگی پسند گروپوں نے بھی اپنی پرتشدد سرگرمیاں تیز کر دی ہیں اور ٹی ٹی پی کے ساتھ گٹھ جوڑ کر لیا ہے۔

اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2018 کے بعد جنوری 2023 حملوں کے حوالے سے سب سے مہلک رہا کیونکہ اس دوران حملوں میں 139فیصد اضافہ ہوا اور 134 افراد ہلاک ہوئے اور ملک بھر میں کیے گئے 44 حملوں کے دوران 254 افراد زخمی بھی ہوئے۔

اس ماہ کے اوائل میں اعلیٰ سول اور فوجی قیادت نے دہشت گردی کے خطرات کو ناکام بنانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے افغانستان سے مبینہ طور پر آنے والے عسکریت پسندوں کو کچلنے کے لیے 15 دنوں کے اندر نیشنل ایکشن پلان کو دوبارہ شروع کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024