پاکستان کی خدمات کی برآمدات میں مسلسل تیسرے مہینے تنزلی

شائع May 9, 2023
رواں مالی سال کے ابتدائی 9 مہینے کے دوران خدمات کی برآمدات میں 4.75 فیصد کی نمو دیکھی گئی— فائل فوٹو: رائٹرز
رواں مالی سال کے ابتدائی 9 مہینے کے دوران خدمات کی برآمدات میں 4.75 فیصد کی نمو دیکھی گئی— فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان کی خدمات کی برآمدات میں مسلسل تیسرے مہینے کمی ریکارڈ کی گئی، مارچ میں سالانہ بنیادوں پر یہ 13.50 فیصد گر کر 61 کروڑ 49 لاکھ ڈالر رہ گئیں، جو گزشتہ برس اسی عرصے میں 71 کروڑ 9 لاکھ ڈالر تھیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں خدمات کی برآمدات میں مثبت نمو دیکھی گئی تھی جبکہ اشیا کی برآمدات موجودہ مالی سال کے ابتدائی مہینے سے تنزلی کا شکار ہیں۔

رواں مالی سال کے ابتدائی 9 مہینے کے دوران خدمات کی برآمدات میں 4.75 فیصد کی نمو دیکھی گئی، جو جولائی تا مارچ کے دوران 5 ارب 53 کروڑ ڈالر ہوگئیں، جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران 5 ارب 27 کروڑ ڈالر تھیں۔

مالی سال 22-2021 میں خدمات کی برآمدات 17.20 فیصد بڑھ کر 6 ارب 96 کروڑ ڈالر ہو گئی تھیں، جو اس سے پچھلے برس 5 ارب 94 کروڑ ڈالر تھیں۔

حکومت نے مالی سال 23-2022 کے لیے مجموعی برآمدی ہدف 45 ارب ڈالر (35 ارب ڈالر اشیا اور 10 ارب ڈالر خدمات) رکھا تھا۔

خدمات کی برآمدات میں مالیات اور انشورنس، ٹرانسپورٹ اور اسٹوریج، تھوک اور خوردہ تجارت، پبلک ایڈمنسٹریشن اور دفاع وغیرہ شامل ہیں۔

خدمات کا شعبہ معاشی نمو میں ایک اہم شعبے کے طور پر سامنے آیا، جس کا خام ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 21-2020 میں حصہ بڑھ کر 61 فیصد ریکارڈ کیا گیا جو 06-2005 میں 56 فیصد تھا۔

دوسری طرف، خدمات کی درآمدات بھی رواں مالی سال کےا بتدائی 9 مہینے کے دوران 39.67 فیصد کمی کے بعد 5 ارب 75 کروڑ ڈالر رہیں، جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 9 ارب 54 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں جبکہ خدمات کی درآمدات مارچ میں 41.43 فیصد گر کر 64 کروڑ 71 لاکھ ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران ایک ارب 10 کروڑ ڈالر تھیں۔

خدمات کا تجارتی خسارہ مالی سال 2023 کے ابتدائی 9 مہینے (جولائی تا مارچ) کے دوران 94 کمی کے بعد 22 کروڑ 93 لاکھ ڈالر رہ گیا، جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران 4 ارب 26 کروڑ ڈالر تھا، مارچ میں خدمات کا تجارتی خسارہ 91.84 فیصد کمی کے بعد 32 ہزار ڈالر رہ گیا جو گزشتہ مہینے 39 کروڑ 39 لاکھ ڈالر تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024