حکومت عوام کو سہارا دینے، معاشی ترقی کیلئے کاروبار دوست بجٹ بنانے کی کوشش کرے گی، وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو سہارا دینے اور ملک میں معاشی ترقی کے لیے کاروبار دوست بجٹ فراہم کرنے کی کوشش کرے گی۔
سرکاری خبرایجنسی’اے پی پی’ کی رپورٹ کے مطابق ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز آف پاکستان (آباد) کے وفد سے ملاقات کے دوران بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ حکومت عوام کو سہارا دینے اور ملک میں معاشی ترقی کے لیے کاروبار دوست بجٹ فراہم کرنے کی کوشش کرے گی۔
ملاقات میں آباد کی طرف سے نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ کے حوالہ سے تجاویز اور سفارشات کا جائزہ لیا گا۔
اس موقع پروزیراعظم کے معاون خصوصی طارق محمود پاشا، چیئرمین آر آر ایم سی اشفاق یوسف تولہ، چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد اور ایف بی آر کے سینئر افسران بھی موجود تھے ۔
وفد کے شرکا نے وزیر خزانہ کو تعمیراتی صنعت کو درپیش مسائل اورچیلنجز سے آگاہ کیا اور آئندہ وفاقی بجٹ کے لیے اپنی تجاویز پیش کیں۔
وفد نے معاشی چیلنجز پر قابو پانے اور ملک میں اقتصادی اور کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لیے حکومت کی کوششوں میں تعاون کا یقین بھی دلایا۔
وزیر خزانہ نے وفد کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کو سراہا اور انہیں یقین دلایا کہ حکومت معاشی چیلنجز پر قابو پانے اور ملکی معیشت مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عوام کو سہارا دینے اور ملک میں معاشی ترقی کے لیے کاروبار دوست بجٹ فراہم کرنے کی کوشش کرے گی، تاہم وفد نے بجٹ تجاویز پر غور کرنے پر وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کیا۔
وفد میں ایسوسی ایشن کے چئیرمین الطاف تائی، سابق چئیرمین عارف یوسف گیوا، وائس چئیرمین خاور منیر ، ندیم گیوا، راحیل رنچ ، عسکری آغا اور سفیان عدیہ شامل تھے۔
’اسلامی مالیات اور بینکاری غربت کے خاتمے اور معاشرے کی ترقی و خوشحالی میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے‘
بعدازاں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ اسلامی مالیات اور بینکاری غربت کے خاتمے اور معاشرے کی ترقی اور خوش حالی میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے، حکومت اسلامی مالیاتی صنعت کے فروغ میں سنجیدہ اور پرعزم ہے، یقین ہے کہ اسلامی بینکاری اور مالیات کے تحت چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے کاروبار، زراعت اورکم لاگت کے گھروں کی تعمیر کے لیے مصنوعات پیش ہوں گی۔
وزیرخزانہ نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) کے زیر اہتمام اسلامی کیپٹل مارکیٹ کے موضوع پربین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس میں شرکت کرنے والے غیرملکی وفود کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد سے اسلامی مالیات اور اسلامی کیپٹل مارکیٹس کے مقاصد آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ اسلامی مالیات اور اسلامی بینکاری نہ صرف اسلامی بلکہ دیگر ممالک میں بھی تیزی سے فروغ پذیر ہیں، اسلامی مالیات اور بینکاری غربت کے خاتمے اور معاشروں کی ترقی اور خوش حالی میں کلیدی کردار ادا کرسکتی ہے کیونکہ یہ مساویانہ و منصفانہ اور رسک شئیرنگ کی بنیاد پر مالیاتی شمولیت پر زور دیتی ہے اور مالیاتی منڈیوں کو حقیقی معیشت سے جوڑ کر رکھتی ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ آئی ایف ڈی کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں اسلامی بینکاری اورمالیات کے 1679 ادارے کام کر رہے ہیں جن میں سے 560 اسلامی بینک ہیں، اس وقت اسلامی مالیاتی مارکیٹ کا حجم 4 کھرب ڈالر ہے اور اس میں سالانہ بنیادوں پر17 فیصد کی شرح سے نمو ہو رہی ہے، 2026 تک اسلامی مالیاتی مارکیٹ کا حجم 5.9 کھرب ڈالر تک بڑھنے کا اندازہ ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری اورمالیات کا حجم 2022 میں 42 ارب ڈالرکے قریب تھا اوراس میں سالانہ نمو کی شرح 29 فیصد تھی، 22مالیاتی اداروں میں شریعہ کی بنیاد پر مصنوعات فروخت کی جا رہی ہے جن میں سے مکمل اسلامی مالیات کی بنیاد پر خدمات فراہم کر رہے ہیں، 16 روایتی بینکوں میں اسلامی بینکاری کی شاخیں کھول دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی مالیات اور بینکاری کے فروغ کے لیے 20 اہداف مکمل کیے گئے ہیں، دنیا بھر میں اسلامی مالیات اور بینکاری کے فروغ میں اسٹیٹ بینک سرفہرست ہے، اسلامی نظام معیشت اور مالیات کا فروغ ایک مذہبی فریضہ ہے جس پر ہم عمل کر رہے ہیں، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے ایک رپورٹ تیارکرلی ہے جس میں اس شعبے میں مسائل، رکاوٹوں اوران کے حل کی تجاویز اورسفارشات مرتب کی گئی ہیں۔ ؎ وزیر خزانہ نے کہا کہ اسلامی بینکاری اور مالیات روایتی بینکاری اور مالیات کا بہترین متبادل ہے اور حالیہ برسوں میں اس نے نمایاں ترقی کی ہے، مجھے یقین ہے کہ اسلامی بینکاری اور مالیات کے تحت چھوٹے اور درمیانہ درجے کے کاروبار، زراعت اور کم لاگت کے گھروں کی تعمیر لیے مصنوعات پیش ہوں گی۔