تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کیلئے گلگت بلتستان کے اسپیکر نے استعفیٰ واپس لے لیا
عدم اعتماد کے ووٹ سے بچنے کے لیے استعفیٰ دینے کے چند روز بعد گلگت بلتستان اسمبلی کے مستعفی اسپیکر سید امجد علی زیدی نے ایک حیران کن اقدام اٹھاتے ہوئے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا، اور اپنی قسمت قانون سازوں کے ہاتھ میں رکھ دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان اسمبلی سیکرٹریٹ نے ارکان کو آج (منگل) تحریک پر کارروائی کرنے کے نوٹس جاری کر دیے۔
اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نذیر احمد کی قیادت میں اسمبلی اراکین کے ایک گروپ نے ’عہدہ شیئر کرنے کے معاہدے کا احترام نہ کرنے‘ پر تحریک پیش کی تھی۔
اندرونی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ نے ایک معاہدے کے لیے مداخلت کی تھی جس کے تحت امجد زیدی کے مستعفی ہونے اور تحریک عدم اعتماد واپس لینے پر بات کی گئی تھی۔
اسپیکر کا استعفیٰ گلگت بلتستان کے گورنر سید مہدی شاہ کی میز پر بغیر منظوری کے رکھا ہوا تھا۔
خیال رہے کہ 31 مئی کو گلگت بلتستان اسمبلی کے اسپیکر سید امجد علی زیدی نے اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
امجد زیدی نے گلگت بلتستان میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد اپنا استعفیٰ گورنر سید مہدی شاہ کو بھجوایا تھا۔
پارلیمانی پارٹی نے ڈپٹی اسپیکر نذیر احمد کو اسپیکر کا امیدوار بھی نامزد کر دیا تھا۔
قبل ازیں 30 مئی کو حکمران جماعت پی ٹی آئی کے ایک دھڑے نے اسمبلی کے اسپیکر کے خلاف ’ڈھائی سال بعد استعفیٰ دینے کے معاہدے‘ کا احترام نہ کرنے پر عدم اعتماد کی تحریک دائر کی تھی۔
اطلاعات کے مطابق 2020 میں ایک معاہدہ طے پایا تھا کہ امجد زیدی ڈھائی سال بعد اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے اور یہ دعویٰ کیا گیا کہ انہوں نے اس وعدے کو پورا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق جی بی کے وزیر اعلیٰ خالد خورشید خان نے امجد زیدی کو اقتدار کی تقسیم کے فیصلے کا احترام کرنے اور اسمبلی میں عدم اعتماد کے ووٹ سے بچنے کے لیے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے پر آمادہ کیا تھا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا تھا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے اسپیکر کا استعفیٰ گورنر کو بھجوایا تھا۔